راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)آج کے ملک گیر احتجاج کے بعد بھی حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور آئی ایم ایف کے دبا ئوپر منافع بخش بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر بضد رہی تو محکمہ بجلی کے ڈیڑھ لاکھ ملازمین کے احتجاج کا رخ اسلام آباد کی جانب ہو جائے گا اور حکومتی ایوانوں اور بڑے محلات کی بجلی بند کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین(سی بی اے)کے زیراہتمام ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری عمران خان اور دیگر راہنمائوں کی قیادت میں نکالی جانے والی بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔جاوید اقبال بلوچ اور دیگر راہنمائوں نے آئیسکو اور دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مجوزہ نجکاری اور حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا عالمی مالیاتی اداروں سے قرضہ کے حصول کیلئے عوام دشمن اور مزدور کش شرائط تسلیم کی جا رہی ہیں، ریلوے، پی آئی اے، سوئی گیس، او جی ڈی سی ایل اور واپڈا سمیت مفاد عامہ کے اداروں کو بیچنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، یوٹیلٹی سٹورز جیسے غریب آدمی کی سہولت کے ادارے بند کیے جا رہے ہیں۔ جاوید بلوچ نے مطالبہ کیا کہ آئیسکو میں ہزاروں خالی اسامیاں پر کرنے کیلئے فوری نئی بھرتی کی جائے، یونین کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے مطابق کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے اور ملازمین کے بچوں کو کوٹہ کے مطابق ترجیحی بنیاد پر ملازمت فراہم کی جائے۔
بجلی کمپنیوں کی نجکاری کیخلاف واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کی احتجاجی ریلی
Aug 28, 2024