بجلی کے بلوں میں اضافے اور ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف ملک بھر میں تاجروں کی ہڑتال جاری ہے۔ جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی اپیل پر کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کاروباری مراکز بند ہیں۔ ہڑتال کے باعث کچھ علاقوں میں اسکولز بھی بند کردئیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں احتجاج کے خدشے کے باعث ریڈ زون کے راستوں کو کنٹینر رکھ کر بند کردیا گیا ہے۔اسلام آباد کے مختلف کاروباری مراکز میں تاجروں کی شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔ آبپارہ مرکز ،جی نائن کراچی کمپنی سمیت مختلف علاقوں میں دکانیں بند ہیں۔ آل پاکستان انجمن تاجران سندھ نے آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کاروبار مکمل بند رہے گا۔ ٹیکسوں اور بجلی کے بلوں میں اضافے کو مسترد کرتےہیں۔ پشاور میں بھی تاجروں کی جانب سے مختلف بازار بند رکھے گئے ہیں۔راولپنڈی میں بجلی کے بھاری بلوں اور ٹیکسوں کے خلاف تاجروں کی ہڑتال ہے۔ بڑے تجارتی مراکز ،شاپنگ مالز، مارکیٹس، ہول سیل، آڑھت منڈیاں بھی بند ہیں تاہم بیکرز ،سویٹس کریانہ میڈیکل اسٹورز اور پیٹرول پمپ م کھلے ہیں۔ بڑے تجارتی مراکز میں کریانہ کی تمام بڑی شاپس مکمل بند ہیں۔ شہر میں تعلیمی ادارے اور ڈسٹرکٹ کچہری بھی کھلے ہیں۔ مختلف علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ملتان ،لاہور ،کوئٹہ ،گوجرانوالہ ، فیصل آباد ، گجرات ، سرگودھا، بہاولپور ، ساہیوال ،ہرنائی ،مالاکنڈ ڈویژن ، اندرون سندھ اور ملک کے دیگر بڑے اور چھوٹے شہروں میں بھی ہڑتال ہے۔