ڈرائیونگ لائسنس ٹیسٹ میں فیل امیدواروں کیلئےبڑا ریلیف

لاہور: ڈرائیونگ لائسنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے امیدوار42دن کے بجائے15دن میں دوبارہ ٹیسٹ دے سکیں گے جس کے لئے پنجاب موٹروہیکل رولز 1969میں ترمیم کردی گئی۔سی ٹی او عمارہ اطہر کے مطابق سائن اور روڈ ٹیسٹ میں فیل امیدوار15دن میں دوبارہ ٹیسٹ دے سکتے ہیں. لائسنسنگ سسٹم میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب لائسنسنگ سنٹرز پر افسران اور اہلکاروں کا عرصہ تعیناتی ایک سال سے کم کرکے 6ماہ کردیا گیا۔ یہ اقدام کرپشن روکنے اورمافیاز کا نیٹ ورک توڑنے کے لئے کیاگیا۔ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے حکم پر تمام ضلعی ٹریفک افسران کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ انچارج ڈرائیونگ لائسنس وسنٹر،کمپیوٹرآپریٹر 6ماہ سے زیادہ تعینات نہ رکھے جائیں۔ڈرائیونگ لائسنس سنٹرزمیں 6ماہ تعیناتی مکمل ہونے پردوبارہ ایسی پوسٹ پر تعینات نہیں کیا جائے گا،شکایت موصول ہونے پرانکوائری کی جائے گی،قصور وار پائے جانے پرافسر،اہلکار کو فوری عہدے سے ہٹایا جائے گا۔کرپٹ افسر،اہلکار کو مستقل طور پر لائسنسنگ سنٹرز یاکسی اور کلیدی پوسٹ پر تعیناتی سے روک دیا جائے گا۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سروس کے دوران کوئی اہلکاروافسر لائسنسنگ برانچ میں تین سال سے زیادہ نہیں رہے گا۔سروس کے دوران ٹکٹنگ آفیسرکے طورپرتعیناتی کی مدت 5سال سے زیادہ نہیں ہوگی.ریڈر،ایم ٹی اواوراو ایس آئی پوسٹنگ کی مدت تین سال سے زیادہ نہیں ہوگی.ڈی ٹی اوزاوراو ایس آئی عہدیداروں کی نشاندہی کرکے ٹریفک ہیڈ کوارٹر کو رپورٹ بھجوائیں۔فیلڈ سٹاف کوہر مہینے کے بعد ڈیوٹی کی روٹیشن کی جائے۔تعیناتی کاعرصہ مکمل ہونے کے بعدکوئی فیلڈ ٹریفک آفیسر،اہلکار اسی سیکٹر میں تعینات نہیں رہے گا،کسی بھی ٹریفک عملے کو مستقل طور پر کسی بھی اعلی ماتحت کے ساتھ منسلک نہیں کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن