الیکشن کمیشن اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی اسناد کا جائزہ لینا ان کی ذمہ داری ہے،حتمی فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کریں گے

الیکشن کمیشن میں جعلی ڈگری رکھنے والے پندرہ ارکان پارلیمنٹ کے کیس کی سماعت ہوئی۔ صرف ایک رکن حاجی روز الدین خود پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان نے باقی دس اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت دی کے وہ تین دن کے اندر اندر تحریری جواب جمع کرائیں بصورت دیگر یک طرفہ کارروائی کر کے رپورٹ الیکشن کمشنر کو بھجوا دی جائے گی۔ سردار یار محمد رند کے وکیل اور الیکشن کمیشن کے نمائندہ ممتاز خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سرداریار محمد رند کے وکیل کا کہنا تھا کے الیکشن کمیشن اپنی حد سے تجاووز کر رہی ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی پڑتال کرنا الیکشن کمیشن کی زمہ داری نہیں ہے جبکہ ممتاز خان نے کہا کہ ہمیں اپنی حدود کا پتہ ہے ہم سپریم کورٹ کے احکامات کی پیروی کر رہے ہیں ۔ اراکین پارلیمنٹ کے وکلاء نے یہ مؤقف اختیار کیا کے مدرسوں کی طرف سے جاری کردہ اسناد سے متعلق وزیر اعظم کی بنائی گئی ایک کمیٹی لائحہ عمل طے کر رہی ہے لہذا اس کیس کی اس وقت تک سماعت نہ کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن