جمعة المبارک‘ 13 صفر المظفر 1434ھ ‘28 دسمبر2012 ئ

Dec 28, 2012


 اسلحہ لائسنسوں پر عائد پابندی ختم،ملک بھر میں سوات آپریشن طرز کی حکمت عملی پر متفق ہوناپڑیگا: رحمن ملک۔
نادان ملک ایک ہاتھ سے ریوڑیوں کی طرح اسلحہ لائسنس بانٹ رہے ہیں جبکہ دوسرے ہاتھ سے ” کِڑ کِی“ لگا رہے ہیں،دیکھیں کتنے چوہے انکے پنجرے میں پھنستے ہیں،اسلحہ لائسنسوں کی بندربانٹ بھی ہوگی اور”اندھا ریوڑیاں بانٹے اپنوں میں“ پر بھی عمل کیاجائیگا،نادان ملک واقعی ”نادان“ ہیں ۔پُر اسرار ہاتھ درجن بھر لائسنس لیکر افراتفری پھیلاناشروع کردیں اور پھراسے ”لائسنسی دہشت گردی“ بھی کہا جاسکے گا۔
5سال قبل آدم خور درندوں نے رحمن ملک اور بابر اعوان کی موجودگی میں محترمہ بینظیر بھٹو کو گولی ماری اور یہی رحمن ملک اور بابر اعوان تھے جو اپنی قائد کو خون میں لت پت چھوڑ کر”بلاول ہاﺅس“ میں جا گھسے تھے ،جیالے تو دلاسوں کے ساتھ اپنے ارمانوں،امیدوں اور خواہشوں کی لاشیں اپنے کندھوں پر اٹھائے پھرتے ہیں اور خودزندہ درگور ہوچکے ہیں،انکی زبانوں پر ایک ہی نعرہ ہے ....
بی بی ہم شرمندہ ہیں
تیرے قاتل زندہ ہیں
نادران ملک جب تک وزیر داخلہ ہیں ان کے شگوفے پھلجڑیوں سے لبریز ” لاروں“ کی ”مالا“ جکڑے ظہور پذیر ہوتے رہیں گے،جیالے صبر کریں اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے وہ بلا استثنیٰ قاتلوں پر برسے گی۔
٭....٭....٭....٭....٭
 مصطفےٰ کھر فنکشنل لیگ پنجاب کے صدر نامزد۔
لاغر گھوڑے کو تِلے سے سجی اور سونے سے مزین ”کاٹھی“ ڈالکر پھر سے دوڑ کیلئے تیار کیا جارہا ہے لیکن شاید جوانی کی طرح اب بھاگ تو نہ سکے ،جب گورنر پنجاب تھے تب ” سیلف سٹارٹ“ تھے اب تو ” دھکا سٹارٹ“ بھی نہیں رہے،اچھے منتظم ضرور تھے لیکن انکے دور میں چڑیلوں کا راج عام تھا پریاں خاک چھاننے سے بھی نہیں ملتی تھیں،چوراُچکے اپنی اپنی بِلوں میں گھس گئے تھے اور کسان اپنے مویشیوں کو کھلے آسمان تلے باندھ کر میٹھی نیند سوتے تھے،پولیس نے سول سیکرٹریٹ کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا تو کھر نے وہاں پہنچ کر انہیں ایک بات کہی کہ اگر آپ واپس تھانوں میں نہ گئے تو سب اپنے آپ کو معطل سمجھیں ،بس پھر کھر کی بات ختم ہونے سے پہلے پہلے ” پلسیے“ اپنی ڈیوٹی پہ چلے گئے لیکن اب وہ سرخ ریچھ روس کی طرح بے ضرر ہوچکے ہیں،فنکشنل لیگ نے پنجاب میں جس گھوڑے کو تیل کی مالش کرکے سیاسی دوڑ کیلئے تیار کیا ہے وہ شاید انہیں مطلوبہ رزلٹ نہ دے سکے کیونکہ وہ اضطراب تشویش اور موہوم اندیشوں میں گھرا دکھائی دیتا ہے ،انکے سنہری کارنامے بہت سے ہیں لیکن وہ تاریخ میں محفوظ رہیں تو بہتر ہے ....
دلوں پہ تیر چلا نا ہمیں بھی آتا ہے
نئے نکات اٹھانا ہمیں بھی آتا ہے
بس ایک خاص تعلق سے ہورہے ہیں خموش
وگرنہ بات بڑھانا ہمیں بھی آتا ہے
 بس خاص تعلق کچھ اور نہیں صرف حدِ ادب ہے اس لئے قیاس آرائیوں کے گھوڑے مت دوڑائیں۔
٭....٭....٭....٭....٭
ملک کے حالات انتخابات ملتوی کرانے کیلئے خراب کیے جارہے ہیں:منور حسن
جناب آپ مصلحت کی چادرکی ”بُکل“ نہ مارتے تو آج کراچی میںدہشت گردی کاراج نہ ہوتا،اب بھی وقت ہے تمام دینی جماعتیں اگر کراچی میں اتحاد کرلیں تو مٹھی بھر قاتل دُم دبا کر واپس افریقہ کے جنگلوں میں بھاگ جائیں گے۔علماءاگر پورے پاکستان میں نہیں تو صرف کراچی کی حد تک ہی ایک ٹیبل پر بیٹھ کر اپنے مسائل حل کرنیکی کوشش کریں گزشتہ روز بھی 20افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا،شیعہ سنی فسادات ختم کرنیکا ایک ہی طریقہ ہے کہ شیعہ سنی بھائی بھائی پھر بھائی بھائی بن جائیں۔آخر وزیرداخلہ رحمن ملک ہیں تووہ یہ کام بھی آسانی سے کروا سکتے ہیںانہیں اس پر بھی غور کرناچاہئے۔اس وقت تک امن کمیٹیاں بنانا یا مجلس عمل بنانا عوام کوصرف بیوقوف بناناہے کہ ہم ایک جگہ بیٹھے ہیں،یہ سب فضول ہے۔ حکومت اور دینی جماعتیں اگر اخلاص دل سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ختم کرنیکا ارادہ رکھتی ہیں تو انہیں اپنے اندر کے رینکس کا صفایا خود کرنا ہوگا بندوق کے زور اور دین کے نام پر قتل و غارت اور بربریت کا فلسفہ رکھنے والی دینی جماعتوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہیں انہیں الگ کیاجائے،اس کے بغیر سارے پلان کاغذ کی کشتی سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتے۔
٭....٭....٭....٭....٭
میری پاکستان واپسی کا وقت قریب آگیا ہے ہر صوبے سے الیکشن لڑونگا:پرویز مشرف
 خوش آمدید جی آیاں نوں،جلدی آئیں،آپکا انتظار ہورہا ہے۔ٹماٹر اور انڈے گرچہ مہنگے ہیں لیکن آپکے استقبال کیلئے وافر مل جائیں گے اور جیل بھی معطر ہے۔
ہرصوبے میں ووٹوں کی جگہ ” تبّرے“ ملیں گے،قصور کے عوام کو بابا بلہے شاہ کی لاج رکھ لینی چاہئے جنہوںنے اصولوں کا سبق دیا،مشرف جو مکے دکھاتا تھا آج اسکی ساری ہوا نکل گئی ہے انہیں تو اب بابا بلہے شاہ کے دربار کا مجاور بن جاناچاہئے لیکن اسی شکل و صورت میں عوام تو عوام یہاں کے جانور بھی انہیں نہیں چھوڑیں گے،مشرف کی گیدڑ بھبکی کو دیکھ کر یہی کہاجاسکتا ہے ....
”اودن ڈباجس دن گھوڑی چڑھے گا کُبّا“
٭....٭....٭....٭....٭

مزیدخبریں