انتخابی نظام میں خامیاں دور ہونے اور دہشت گردی کے خاتمے تک الیکشن نہیں ہونے چاہئیں : الطاف حسین

Dec 28, 2012

لاہور (اشرف ممتاز/ نیشن رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے الیکشن سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری کی اصلاحات کی بھرپور حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ جب تک انتخابی نظام میں خامیاں موجود ہیں اور دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جاتا، الیکشن نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے، بلوچستان اور خیبر پی کے کے وسیع علاقوں میں قومی پرچم نہیں لہرایا جا سکتا۔ انہوں نے فوج پر زور دیا کہ وہ عوام کے ساتھ کھڑی ہو کر دہشت گردی ختم کرے، متحدہ بھرپور ساتھ دیگی۔ یہ بات انہوں نے ”دی نیشن“ کو ٹیلی فون پر دیئے گئے انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب ملک کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، الیکشن ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ بہترین قومی مفاد میں ڈاکٹر طاہر القادری کا ساتھ دیں اور اگر پیپلز پارٹی نے بھی اس پر عمل نہ کیا تو متحدہ اس سے الگ ہو جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے ہاری یا یرغمالی نہیں، اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نظریات نہیں بدلیں گے، اگر وہ (پی پی پی) ہم سے اختلاف کرتے ہیں تو ہم بھی اپنے نظریات نہیں چھوڑینگے، اتحاد ختم ہوتا ہے تو ہو جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں خواہ اس کیلئے کوئی بھی راستہ اختیار کر لیا جائے کیونکہ ملکی بقا کیلئے نظام کی تبدیلی ضروری ہے۔ انہوں نے فوج کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اہم قومی معاملات پر فوج سے مشاورت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا چاہے پیپلز پارٹی ہو، مسلم لیگ یا جے یو آئی (ف) ایسی ایک بھی پارٹی نہیں جو فوجی قیادت سے رابطے نہ رکھتی ہو لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایسا خفیہ طور پر کیا جاتا ہے جبکہ میرے خیال میں فوجی قیادت سے کھلے عام دن کی روشنی میں ملنے میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور آرمی چیف کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوج کا کوئی ملکی کردار نہیں تو پھر آرمی چیف سے مشورہ کیوں کیا گیا۔ جمہوریت کی کسی کتاب میں نہیں لکھا کہ فوج سے کوئی مشورہ نہ کیا جائے۔ فوج کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، بینظیر کی وطن واپسی اور چیف جسٹس کی بحالی سب کچھ فوج کی مرضی سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کو وڈیروں، سرمایہ داروں کی جگہ مڈل کلاس لوگوں کو سامنے لانے کیلئے نظام کی تبدیلی کیلئے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اگر اس صورتحال میں الیکشن ہوئے تو وہی چور، ڈاکو اور رسہ گیر پھر منتخب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوج اور سیاسی پارٹیاں ملکر دہشت گردی کے خلاف کام کریں تو کراچی میں بھی امن و امان ہو سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ طاہر القادری قوم کو بتائیں کہ اسلام آباد لانگ مارچ کیلئے سرمایہ کون فراہم کریگا، انہوں نے کہا کہ پہلے یہ بتایا جائے پچھلے لانگ مارچوں کیلئے سرمایہ کس نے فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوغلی جمہوریت قوم کو کوئی فائدہ نہیں دے گی۔ ہاری زمین کے مالک کبھی نہیں بنیں گے کیونکہ خامیوں سے بھرپور سیاسی نظام اور کرپشن ریاستوں کی تباہی کا باعث بنتے ہیں، انہیں متحد نہیں رکھ سکتے۔ 

مزیدخبریں