لانگ مارچ میں شرکت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی: فاروق ستار ۔۔۔ کل نائن زیرو جاﺅں گا : طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار + این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ کے پانچ رکنی وفد نے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ مولانا ڈاکٹر طاہر القادری سے ماڈل ٹاﺅن میں مرکزی سیکرٹریٹ میں اہم ملاقات کی، تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے ملک کی موجودہ صورتحال، ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے انتخابی اصلاحات کے لئے دس جنوری کی ڈیڈ لائن اور اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے ایم کیو ایم کو اسلام آباد کی طرف مارچ میں شرکت کی دعوت دی جس پر ایم کیو ایم نے اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے الطاف حسین اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ملک کو اشرافیہ کی جمہوریت سے نجات دلانے اور عوام کو استحصالی، جاگیردانہ، فرسودہ نظام سے چھٹکارا دلانے کیلئے جس طرح ایم کیو ایم نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے اسی طرح میں ملک و قوم کا ایجنڈا رکھنے والی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کو بھی دعوت دیتا ہوں وہ ہمارا ساتھ دینے کیلئے عملی طور پر میدان میں نکلیں اور 14 جنوری کے دن کو صرف ہمارا دن بنانے کی بجائے اسے اجتماعی دن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا ہمارا ایجنڈا ملک میں جمہوریت کی بساط کو لپیٹنا ہے اور نہ ہی ہم انتخابات میں التوا چاہتے ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں ملک میں انتخابی اصلاحات کی جائیں اور اس کے بعد عام انتخابات کرائیں تاکہ اس ملک میں اصل جمہوریت آ سکے۔ انہوں نے کہا بینظیر بھٹو شہید اور نواز شریف بھی لانگ مارچ کر چکے ہیں کیا انہوں نے آئین کے خلاف کام کیا تھا؟ میں پھر کہتا ہوں دس جنوری ڈیڈ لائن ہے اس کے بعد 14 جنوری کو اسلام آباد میں عوامی فیصلے کا دن ہے اور حقیقی جمہوریت کے فیصلے تک واپس نہیں آئیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے سے مکمل اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے ملک میں انتخابات کیلئے ایسی غیر جانبدار اور خودمختار نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو۔ ملک میں جاگیردارانہ، فرسودہ نظام کا خاتمہ ہونا چاہئے اور یہ نہیں ہونا چاہئے کہ انتخابات صرف بڑے لوگ لڑ سکیں اور غریب آدمی صرف ووٹ ڈالنے تک محدود ہو جائیں ہم اس نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ہم نے ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے رفقاءکو نائن زیرو آنے کی دعوت دی ہے اور انکا وفد ہفتہ کے روز نائن زیرو کا دورہ کریگا۔ دونوں جماعتوں نے ملک میں آئین اور قانون کے مطابق انتخابی اصلاحات اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے ساتھ نگران حکومت کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ملاقات کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے حیدر عباس رضوی، رضا ہارون، وسیم آفتاب اوردیگر بھی موجود تھے۔ طاہر القادری نے کہا انتخابی اصلاحات کیلئے لانگ مارچ کرنا غیر جمہوری اور غیر اخلاقی نہیں اور نہ ہی آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ جمہوریت میں ہر کسی کو احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔ ہم نے متحدہ کو بھی لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے اور ایم کیو ایم نے ہمارے پروگرام سے مکمل اتفاق کیا ہے اور میں متحدہ کی دعوت پر 29 دسمبر کو اپنے وفد کے ہمراہ نائن زیرو کا دورہ کروں گا اور دونوں جماعتیں ملکر انتخابی اصلاحات کیلئے اپنا کردار ادا کریں گی۔ فاروق ستار نے کہا انتخابات میں ایک بھی لمحہ کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ تمام سٹیک ہولڈر سے مشاورت کے ساتھ ایسی نگران حکومت بنائی جائے جو مکمل طور پر آزاد، خودمختار اورعوام کیلئے قابل قبول ہو، چہرے نہیں بلکہ نظام بدلنے کی ضرورت ہے اور ہم انتخابی اصلاحات کیلئے طاہر القادری کے موقف کی حمایت کرتے ہیں لیکن مقررہ وقت پر شفاف انتخابات ضروری ہیں اور اس کیلئے ایسی نگران حکومت بنائی جائے جس پر سب کو اعتماد ہو اور اس نگران حکومت کیلئے پارلیمنٹ میں موجود اور متحرک سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت ہونی چاہئے۔ قبل ازیں این این آئی کے مطابق لاہور ائر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینئر و وفاقی وزیر فاروق ستار نے کہا کراچی میں ایم کیو ایم کا مینڈیٹ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سیکرٹری الیکشن کمشن جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں الیکشن کمشن اس کی تحقیقات کرائے اور سیکرٹری کو تبدیل کیا جائے، نگران حکومت کے معاملے پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔مزید براں لاہور ایڈیٹرز کلب کے اعزاز میں ظہرانے سے قبل سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا دو پارٹیوں کا مک مکاﺅ برداشت نہیں کریں گے، انتخابی اصلاحات اور الیکشن کرانا دونوں بہت ضروری ہیں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے 10جنوری سے پہلے نگران حکومت قائم کرکے انتخابی اصلاحات کی جائیں، موجودہ حکومت سے صرف نگران حکومت کا مطالبہ ہے کہ جو انتخابی اصلاحات بھی کرے اور آزادانہ الیکشن بھی کرائے۔ اس موقع پر ضیاءشاہد، اسد اللہ غالب، قدرت اللہ چودھری، سجاد بخاری، میاں حبیب، جمیل اطہر، نوید چودھری، جاوید فاروقی، ادیب جاودانی، محسن ممتاز اور خواجہ منور موجود تھے۔ طاہر القادری نے کہا میں چاہتا ہوں اگلا الیکشن گھوڑوں کا نہیں انسانوں کا ہو اور اس سے پہلے انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...