لاہور + فیصل آباد (کامرس رپورٹر+نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) پنجاب میں ٹیکسٹائل ملز کو بجلی، گیس کی بندش چھٹے روز بھی جاری رہی جس کے خلاف آج (جمعہ کو) ٹیکسٹائل ملز مالکان غیر معینہ مدت کے لئے ملز بند کر رہے ہیں جبکہ بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف عوام بھی بے حال رہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا کہ آج (جمعہ کو) ٹیکسٹائل ملز کے بے روزگار ہونے والے مزدور فیصل آباد اور ملتان میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے جبکہ لاہور میں ہفتے کو احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 6 دن سے بجلی اور گیس کی بندش کے باعث پنجاب کی ٹیکسٹائل ملوں کا پیداوار اور برآمدات کی مد میں 15کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے گیس اور بجلی کی بندش کے باعث کپاس کی خریداری کا عمل مکمل طور پر رک گیا جبکہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مطابق توانائی بحران کے باعث انڈسٹری کو یومیہ ساڑھے تین کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق 450 سے زائد ٹیکسٹائل ملوں کے زبردستی بجلی کنکشن منقطع کرنے اور گیس کے بحران کےخلاف اپٹما کے عہدیداران 25 ہزار صنعتی مزدوروں کے ہمراہ سیاہ یوم پنجاب ٹیکسٹائل انڈسٹری منائیں گے۔ اس ضمن میں آج 25 ہزار مزدوروں کے ہمراہ کھرڑیانوالہ سے ایک احتجاجی کارواں چلے گا جو موٹروے کو بلاک کر کے شدید احتجاج کرے گا۔ ثناءنیوز کے مطابق ملک میں بجلی اور گیس کے سنگین بحران کے باعث صنعتکاروں نے بھارت سے کوئلے پر چلنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے پاور پلانٹس درآمد کرنا شروع کردیئے ہیں۔ اب تک تین پاکستانی کمپنیاں بھارت سے پاور پلانٹس درآمد کرنے کے معاہدے کر چکی ہیں۔ لاہور کے کئی علاقوں میں گیس نہیں مل سکی جس کی وجہ سے شہریوں کو مہنگی لکڑی اور ایل پی جی خرید کر گھروں کے چولہے جلانے پڑے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے جبکہ دیہات میں 14 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا ہے جس کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ پنڈی بھٹیاں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ پر عوام نے شدید احتجاج کیا ہے۔