نوڈیرو (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس نوڈیرو میں ہوا، اجلاس میں سیاسی صورتحال اور پارٹی کی آئندہ حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری نے کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں انتخابی اتحاد کا فیصلہ اتحادیوں سے مشاورت کے ساتھ کرینگے۔ اپنی ماں بے نظیر بھٹو اور نانا ذوالفقار علی بھٹو کا مشن آگے لے کر بڑھوں گا۔ اجلاس میں رہنماﺅں اور ورکرز کو عام انتخابات کی تیاری اور عوام سے رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جانوں کے نذرانے پہلے بھی دئیے ہیں اب بھی نہیں ڈریں گے۔ اس مشن میں جان بھی چلی گئی تو سودا برا نہیں، میرے نانا اور ماں نے جمہوریت کے لئے قربانی دی۔ عوام کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں صدر آصف علی زرداری کے 2 عہدوں سے متعلق مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں محترمہ بےنظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ شرکا نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو باضابطہ سیاست شروع کرنے پر مبارکباد دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق منظور وسان نے بتایا کہ صدر زرداری نے کہا کہ عام انتخابات اپریل میں ہو سکتے ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ جمہوری حکومت آئینی مدت پوری کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بتایا کہ صدر نے رہنماﺅں کو انتخابی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کی۔ منظور وسان نے کہا کہ صدر نے واضح طور پر انتخابات اپریل میں کرانے کے لئے کہا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ابھی انتخابات کی کوئی تاریخ نہیں طے ہوئی تاہم عام انتخابات 16 مئی سے پہلے ہی ہوں گے۔ سی ای سی کے آئندہ اجلاس میں عام الیکشن سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی، آئین میں ہے کہ اسمبلی مدت ختم ہونے کے تین ماہ بعد انتخابات ہوتے ہیں، حکومت کی مدت 16 مارچ کو پوری ہو رہی ہے، نگران حکومت کا طریقہ کار آئین میں درج ہے، اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر نگران حکومت آئے گی۔ سی ای سی اجلاس میں صدر کے دو عہدوں سے متعلق بات نہیں کی گئی۔ کائرہ نے کہا کہ بھٹو بنتے نہیں بلکہ پیدا ہوتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے عدلیہ پر تنقید نہیں کی، بلاول کی تقریر سے جمہوریت کے حامیوں اور مخالفین کو پیغام گیا ہے، دہشت گردوں کو بھی پیغام دیا گیا ہے جن کا قتل ہوتا ہے وہ جلد انصاف کا تقاضا کرتے ہیں، بلاول نے بھی یہی کیا ہے۔ کائرہ نے کہا کہ پاکستان دنیا کے لئے رول ماڈل ہے، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے لئے کمشن کام کر رہا ہے، شہداءکے مزار پر ایک بیٹا اور ایک نواسہ تقریر کر رہا تھا۔ آئندہ الیکشن سے متعلق گمان رکھنے والے طاہر القادری اپنی تجاویز الیکشن کمشن کو دیں، تمام رہنماﺅں نے بلاول کو شاندار تقریر پر مبارکباد دی۔ اجلاس میں بلاول اور زرداری پر اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ ثناءنیوز کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی نے واضح کر دیا کہ اسمبلیوں کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی، نگران سیٹ اپ 16 مارچ کو آ جائے گا۔ شفاف بنیادوں پر ہر صورت انتخابات 16 مئی تک کرا دئیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کو نیا صوبہ بنانے کے لئے آئینی ترمیم تیار کرنے کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا۔ جنوری میں ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ پی پی پی نے واضح کیا کہ حکومت کے خلاف کسی طاقت کے مظاہرے کی بنیاد پر کسی فیصلے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انتخابی اصلاحات کے بارے میں ڈاکٹر طاہر القادری اپنی تجاویز الیکشن کمشن کو پیش کریں۔ جہانگیر بدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے نئے صوبوں کا معاملہ اٹھایا اور فرحت اللہ بابر نے پیشرفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں عزم ظاہر کیا گیا کہ انتخابات ملتوی کرنے کی سازشیں ناکام بنا دیں گے۔ بےنظیر کے قتل کیس کے حوالے سے رپورٹ پیش نہیں کی جا سکی۔