”حکومتی ناقص پولیسیوں سے ایک سال میں زراعت کو 219 ارب کا نقصان ہوا“

لاہور (نیوز رپورٹر) ایگری فورم پاکستان نے سال 2012ءکو پاکستان، خصوصاً پنجاب، میں زراعت کے لئے ملکی تاریخ کا سیاہ ترین سال قرار دیا ہے۔چند روز بعد اختتام پذیر ہونیوالے سال حکومت کی عدم دلچسپی اور ناقص پالیسیوں کے باعث زراعت کے شعبے کو 219 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ۔ چیئرمین ایگری فورم پاکستان محمد ابراہیم مغل نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کی 6 خوراک کی فصلوں، گندم، چاول، مکئی، جو، جوار اور باجرہ کے پیداواری اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو سالانہ ملک میں 1 ہزار 50 ارب روپے کی خوراک کی فصلیں پیدا ہوتی ہیں۔ اسی طرح اگر نقد فصلوں، گنا، کپاس اور تمباکو کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو ملک میں ان فصلوں کی سالانہ 750 ارب روپے کی پیداوار ہوتی ہے۔ دیگر اجناس میں 50 ارب روپے کی دالیں، 90 ارب روپے کا خوردنی تیل، 103 ارب روپے کی سبزیاں، 213 ارب روپے کا بڑا گوشت، 338 ارب روپے کا چھوٹا گوشت، 126 ارب روپے کا چکن اور 131 ارب روپے کے انڈے پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں مجموعی طور پر زراعت کے شعبے کا حصہ 4 ہزار 468 ارب روپے (22.34 فی صد) ہے۔

ای پیپر دی نیشن