انقرہ(اے این این)ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ یورپی ممالک ترکی پر تنقید کے بجائے اپنے ہاں بڑھتی ہوئی نسل پرستی اور اسلام مخالف جذبات پر توجہ دے اور ان مسائل کو حل کرے۔استنبول میں سرکاری ملازمین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے یورپی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ یہ بات اچھی طرح سمجھ لے کہ ترکی ایسا ملک نہیں جس پر انگلیاں اٹھائی جائیں اور اس سے باز پرس کی جائے۔انہوں نے کہا کہ یورپ ہم پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے اپنے ہاں بڑھتے ہوئے ’’اسلام فوبیا‘‘ کا حل تلاش کریں۔ واضح رہے کہ یورپی یونین نے حکومت مخالف ذرائع ابلاغ پر ترک پولیس کے حالیہ چھاپوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار کے منافی اور یورپی اصولوں سے متصادم قرار دیا تھا۔ ترکی کی پولیس نے رواں ماہ کئی ایسے اخبارات اور ٹی وی چینلز پر چھاپے مارے تھے جو امریکہ میں مقیم بااثر ترک مبلغ فتح اللہ گولن کی تحریک سے منسلک یا ان کے حامی ہیں۔ ترکی گزشتہ کئی دہائیوں سے یورپی یونین کی رکنیت کا امیدوار ہے اور یورپی یونین کی جانب سے میڈیا سے متعلق ترک حکومت کے حالیہ موقف کو ’’یورپی روایات اور اقدار‘‘ کے منافی قرار دینے کا بیان خاصا اہم ہے۔