اسلام آباد(آن لائن) موجودہ حکومت نے بینکوں سے قرضہ لینے کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے‘رواں مالی سال 2014ءمیں حکومت نے بینکوں سے 10 ہزار 907 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت نے موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی کے 42.09 فیصد کے تناسب سے قرضے حاصل کئے ہیں۔ گذشتہ سال حکومت نے 9521 ارب روپے بینکوں سے قرضے حاصل کئے تھے۔ سابقہ وفاقی حکومت نے 2012ءمیں 7683 ارب روپے کا قرضہ بینکوں سے حاصل کیا تھا۔ 2011ءمیں گیلانی حکومت نے 6012 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے تھے جبکہ 2010ءمیں حکومت نے 4651 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے گئے۔حکومت نے جی ڈی پی کا صرف 0.4 فیصد صحت کے شعبے پر خرچ کیا ہے۔ 2013ءمیں یہ شرح 0.3 فیصد تھی نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح ایک ہزار بچوں میں 66 بچے انتقال کرجاتے ہیں ۔حکومت کی ترجیحات میں صحت کا شعبہ شامل نہیں ہے جس کی وجہ سے ہر سال ہزاروں افراد طبی امداد نہ ہونے کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔ مالی وسائل کی وجہ سے ہسپتالوں کی حالت خوفناک ہوچکی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کی کل آبادی 18کروڑ 61لاکھ ہو گئی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ہر سال پاکستان میں 46 لاکھ افراد شامل ہورہے ہیں۔ سال 2013ءمیں ملک کی آبادی 182.53 ملین تھی۔رپورٹ کے مطابق ملک میں خواندگی کی شرح میں بالترتیب ہر سال ایک فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ 2018ءمیں شرح خواندگی 71فیصد،2012ءمیں70فیصد تھی۔
سٹیٹ بنک
رواں مالی سال کے دوران حکومت نے بینکوں سے 10907 ارب روپے کے ریکارڈ قرضے حاصل کئے : سٹیٹ بینک
Dec 28, 2014