برسلز (اے ایف پی) پیرس واقعہ کے ایک حملہ آور کی ماں ن کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی کی جانب مائل ہونے کے حوالے سے خطرے کی علامات کو سمجھنے سے قاصر رہی اور انہوں نے اس کے رویے میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں دیکھی۔ فرانسیسی سٹیڈیم کے باہر خود کو اڑانے والے بلال حدفی کی والدہ فاطمہ حدفی نے بیلجیئم کے مقامی ’’مغرب ٹی وی‘‘ سے بات چیت میں کہا کہ فرانسیسی حکومت نے اب تک اسکے 20 سالہ بیٹے کی نعش حوالے نہیں کی۔ فروری میں شام جانے سے قبل بلال میں انتہا پسندی کی علامات دیکھنے سے وہ کیوں قاصر رہی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، آپ اس میں کچھ تبدیلی محسوس نہیں کر سکتے تھے وہ دیگر تمام لوگوں کی طرح تھا۔ وہ ایک اچھا لڑکا تھا اور دوستانہ رویہ رکھتا تھا۔ رپورٹس کے مطابق بیلجیئم کے حکام بلال کے کالج کے سٹاف سے بھی اس حوالے سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں۔ بلال کی والدہ نے کہا کہ انہوں نے بعد میں اپنے آپ سے کہا کہ مجھے اپنے بچوں کے زیادہ قریب ہونا چاہیے تھا۔