یاسر شاہ کے مثبت ڈوپ ٹیسٹ کا ذمہ دار پی سی بی میڈیکل پینل ہے : سابق کرکٹرز

لاہور(سپورٹس رپورٹر+سپورٹس ڈیسک) سابق کپتان عامر سہیل‘سابق ٹیسٹ فاسٹ باﺅلر سرفراز نوازنے ڈوپ ٹیسٹ کے سبب معطلی کا شکار لیگ سپنر یاسر شاہ کو معصوم گردانتے ہوئے اس کا ذمے دار پی سی بی کے میڈیکل پینل کو قرار دیا ہے۔ یاسر شاہ کے نمونے میں جس دوا کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کھلاڑی بذات خود بالکل بے قصور ہے اور اس معاملے پر پاکستانی ٹیم کے میڈیکل پینل اور فزیو بریڈ رابنسن کو الٹا لٹکا دینا چاہیے کیونکہ وہ ہی اس کے ذمے دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ یاسر کو پیشاب آور کلورو تھایو زائیڈ نامی دوائی دی گئی اور یہ ایسے وقت دی جاتی ہے جب کھلاڑی کو کوئی انجری لاحق ہو، انجری کے باعث ہونے والے درد کو ختم کرنے کیلئے کھلاڑی کو ایسٹیرائیڈ(ممنوعہ ادویہ) لگا دی گئی اور پھر اس دوا کو جسم سے خارج کرنے کیلئے کلورو تھایو زائیڈ کا استعمال کیا گیا جو ان کے نمونے میں آ گئی۔اگر اس طرح کی ادویہ کے استعمال کی اشد ضرورت ہو تو اس کیلئے پہلے واڈا اور متعلقہ حکام سے اجازت لینی ہوتی ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ اس طرح کی دوائی شین وارن کو بھی لگائی گئی تھی اور ان کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے باعث وہ ورلڈ کپ 2003 میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ یاسر اس سزا کے خلاف اپیل کر کے اپنا دوسرا نمونہ ٹیسٹ کرا سکتے ہیں لیکن یہ ٹیسٹ بھی مثبت آنے کی صورت میں انہیں دو سے چار سال پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے اسے بدترین نااہلی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پر شعبے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے مزید واقعات سے بچا جا سکے۔ ٹیم ڈاکٹر اور فزیو کی انکوائری کی جانی چاہیے کہ انہوں نے کھلاڑی کو ممنوعہ ادویہ کیوں استعمال کرائی ۔ کلورٹالیڈون کا استعمال سپورٹس میڈیسن میں نہیں ہوتا اور اس کے استعمال سے کھیل میں کوئی مدد نہیں ملتی۔ یہ بات سپورٹس میڈیکل ایکسپرٹ نے بتائی۔پاکستان کے معروف فزیو تھراپسٹ ڈاکٹر خالد جمیل نے یاسر شاہ کے ڈوپ ٹیسٹ اور ممنوعہ ادویات کے حوالے سے کہا ہے کہ کلور ٹالیڈون کا اثر خون میں چھ سے سات روز رہتا ہے،بعض اوقات ڈاکٹر کو بھی پتا نہیں ہوتا کہ خون میں کس دوا کے اجزا موجود ہیں۔ ڈوپ ٹیسٹ کے اندر کافی دوائیوں کا اثر دیکھا جاتا ہے، زیادہ تر فاسٹ بولرز کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آتے ہیں لیکن بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ سپنرز کے ڈوپ ٹیسٹ بھی مثبت آئیں ۔قومی کرکٹ ٹیم کے سپنر سعید اجمل نے کہا ہے کہ ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر یاسر شاہ کو 14 روز میں اپنی پوزیشن کلیئر کرنا ہوگی ہو سکتاہے کہ آئی سی سی ان کو چھوڑدے، بعض اوقات بندے کو پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیا کھا رہا ہوتا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سعید اجمل کا کہنا تھا کہ آئی سی سی ہر سال ممنوعہ ادویات کی فہرست فراہم کرتا ہے اور پی سی بی کھلاڑیوں کو ہدایت کرتا ہے کہ ان ادویات سے بچاجائے لیکن بندے کے سو بدخواہ ہوتے ہیں ، شاید کسی نے کھانے میں کوئی چیز ملادی ہو۔انہوں نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ یاسر شاہ پر پابندی عائد ہوکیونکہ یہ ہماری ٹیم کیلئے بہت نقصان دہ ہوگا۔ یاسر شاہ کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی اگر ایک کھلاڑی گھر میں کوئی دوا لے لیتا ہے تو اس کا تو پی سی بی کو بھی پتہ نہیں ہوتا۔ کوئی کھانے میں یا پانی میں کوئی چیز بھی ملاسکتا ہے جس پر پلیئر کا کوئی قصور نہیں ہوتا لیکن اس کو خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...