بورڈ لگا کر راستے روکے جاتے ہیں‘ جناتی ہورڈنگز سے کسی کی جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہو گا: جسٹس ثاقب

Dec 28, 2016

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ شاہراہوں پر لگے جناتی بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں، بورڈز لگا کر عوام کے راستے روکے جاتے ہیں، کسی کمپنی کو عوام کے راستے روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ثاقب نثار اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل دورکنی بنچ نے فیصل آباد میں شاہراہوں پر بل بورڈ ہورڈنگ لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں جناتی سائز کے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے بعد کراچی کی شکل نکل آئی ہے، قانون یہ تو نہیں کہتا کہ عوام کے استعمال کا راستہ ہی روک دیا جائے، اگر جناتی ہورڈنگز کی وجہ سے کسی شہری کی جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہوگا، یہ بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں، ہم نے کراچی میں براہ راست حکم جاری کیا تھا لیکن فیصل آباد کیلئے ایسا نہیں کر رہے، پہلے کمپنیوں کو سنیں گے، یہ راستے عوام کے ہیں، کسی کو حق نہیں کہ عوام کے راستے روکے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ پنجاب حکومت اشتہاری کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے خوفزدہ کیوں ہے، عدالت نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرتے ہوئے فیصل آباد میں لگے بل بورڈز کی کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، عدالت نے پی ایچ ایکٹ کی دفعہ تین، چار سی اور بارہ کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

مزیدخبریں