کوئٹہ (بیورو رپورٹ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کرپشن ایک ناسور ہے جس نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، کرپشن کرکے گھروں میں بیٹھ جانے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائیگا۔ ملک میں حالات میں بہتری آئی ہے، کچھ وزراء پلی بارگین کے قانون میں تبدیلی چاہتے ہیں‘ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ میں ایک انچ کی بھی تبدیلی نہیں کی گئی۔ انہوں نے یہ بات منگل کو میڈیا سے گفتگو اور ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جہاد میرے ایمان کا حصہ ہے‘ ملک کے کسی بھی حصے میں کرپشن کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائیگا۔ پلی بارگین سمیت نیب کے قوانین میں بہتری کی گنجائش موجود ہے اور ان پر وزراء نے بھی تحفطات کا اظہار کیا ہے اور ان قوانین میں جلد ہی بہتری لائی جائیگی۔ ہماری کوشش ہے کہ نیب کے قوانین میں جو بھی اچھائیاں ہیں انہیں اجاگر کریں تاکہ کرپشن کے خلاف نیب کا مورال بلند ہو۔ پاکستان کی معیشت اب مستحکم ہونے کی جانب رواں دواں ہے‘ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں جبکہ حکومت نے 15ارب ڈالر کے قرضے لیے جن میں سے 10ارب ڈالر واپس کر دیئے گئے ہیں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں اور پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف پوری دنیا کر رہی ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، نیشنل ایکشن پلان پر قانون نافذ کر نے والے ادارے کام کر رہے ہیں جس کے مثبت نتائج واضح ہیں۔ ملک میں بدامنی میں کم اور حا لات بتدریج بہتر ہورہے ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے جسے ہر صورت کامیاب بنا نے کے ساتھ ساتھ اس کے روٹ میں ایک انچ کی تبدیلی بھی نہیں کی گئی ہے،اقتصادی راہداری سے بلوچستان کے نوجوان مستفید ہونگے۔ اس امر کو یقینی بنایا جائیگا کہ بلوچستان سمیت ملک کا کوئی بھی حصہ راہداری کے ثمرات سے محروم نہ رہے، حکومت کے فیصلے کے تحت نیشنل ایکشن پلان تحت ہونیوالی کارروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں ، کاروباری سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں ،عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آنیوالے دنوں میں پاکستان خطے کا اہم ترین ملک ہوگا۔ نیشن رپورٹ کے مطابق صدر ممنون حسین نے کہا کہ اگر سی پیک بلوچستان کے لوگوں کیلئے مفید نہ ہوا تو اس کی کوئی ضرورت نہیں۔