ریفرنسز، پیٹشنز کی نوعیت میں فرق، یکجا نہیں کر سکتے، لگتا ہے سب سیاست کر رہے ہیں: چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف سپیکر کے ریفرنسز کو پٹیشن کے ساتھ یکجا کرنے کی طلال چودھری کی درخواست مسترد کر دی۔ دوسری جانب ان کے وکیل اکرم شیخ کو اضافی دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان کی سربراہی میں چار رکنی کمشن نے ریفرنسز کی سماعت کی۔ دوران سماعت طلال چودھری کے وکیل اکرم شیخ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف سپیکر کے ریفرنسز کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس میں کچھ دستاویزات اس ریفرنس کا حصہ تھیں جن سے بعض حقائق واضح ہوتے تھے وہ الیکشن کمشن کے پاس موجود نہیں اس لئے ان دستاویزات کو کمشن میں جمع کرانے کے لئے وقت دیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ان سے استفسار کیا کیا وہ دستاویزات ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنے کے لئے ضروری ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا وہ انتہائی اہم دستاویزات ہیں جن سے بہت سے حقائق کمیشن کے سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا عمران خان نے گوشواروں میں اپنی آف شور کمپنی نیازی سروسز ظاہر نہیں کی، دونوں ریفرنسز کو دیگر کیسز کے ساتھ منسلک کرنے کی درخواست کی ہے جس پر جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے کہا کمشن کا اختیار صرف ریفرنس میں لگائے گئے بنی گالا اراضی سے متعلق الزامات تک ہے جبکہ نیازی سروسزکا معاملہ اضافی طور پراٹھایا جا رہا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے طلال چودھری کی درخواست پر اپنے ریمارکس میں کہا آج آپ نے نیا شوشہ چھوڑ دیا ہے۔ ریفرنسز اور پیٹشنز کی نوعیت میں فرق ہے اس لئے دونوں کو یکجا نہیں کر سکتے جبکہ لگتا ہے آپ سب اس معاملہ میں سیاست کر رہے ہیں، قانونی نکات سے کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔ سکندر بشیر نے کہا طلال چودھری کے وکیل کو اپنے ریفرنس واپس لے لینے چاہئیں جس پر اکرم شیخ نے کہا یہ ریفرنس واپس نہیں لے سکتے کیونکہ سپیکر نے یہ ریفرنس الیکشن کمشن کو بھجوائے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کمشن کے سامنے دونوں طرف سے درخواستیں آئی ہیں اور اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی ضرور آئے گا۔ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر نے کہا سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواستیں دائر ہیں ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں اور الیکشن کمشن کے پاس تمام ریکارڈ آ چکا ہے کوئی ریکارڈ آنا باقی نہیں۔ سپیکر نے تمام ریکارڈ بھجوایا ہے جس پر الیکشن کمشن نے کہا آپ میرٹ کی بات کر رہے ہیں ابھی تو درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر بات ہو رہی ہے۔ کمشن نے استفسار کیا سپریم کورٹ میں اس حوالے سے کیس کی سماعت کب مقرر کی گئی ہے تو بتایا گیا جنوری کے پہلے ہفتے میں کیس کی سماعت ہو گی تاہم کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔ الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید نے کہا عمران خان الیکشن کمشن میں اپنے خلاف دائر ریفرنس کی پیروی کی بجائے غائب ہیں۔ تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں تاخیری حربے اختیار کررہی ہے۔ تحریک انصاف کو پتہ ہے وہ الیکشن کمشن میں اپنا کیس ہار جائے گی اسی لئے ان کا وکیل پیشی پر حاضر نہیں ہوا۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق نے کہا عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں دائر ریفرنس کے معاملے پر تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں، الیکشن کمشن کو فیصلہ سنا دینا چاہئے تھا تاہم 10 جنوری کی تاریخ دیدی گئی ہے، امید کرتے ہیں یہ آخری تاریخ ہو گی۔ انہوں نے کہا گزشتہ روز طے ہوا تھا اکرم شیخ کے دلائل کے بعد پی ٹی آئی مزید دلائل نہیں دے گی لیکن اکرم شیخ نے پھر بیماری کا بہانہ بنایا اور کہا وہ کچھ دستاویزات بھی پیش کرنا چاہتے ہیں جس پر الیکشن کمشن نے بھی کہا کہ آپ اس معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...