الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ضلع کونسل خوشاب کے چیئرمین وائس چیئرمین کی پولنگ کے دوران پانچ ووٹرز نے ووٹ ظاہر کرکے کاسٹ کیا۔ پریزائڈنگ افسر نے بھی اپنی رپورٹ میں ووٹ ظاہر کرنے کی نشاندہی کی۔ سمیرا ملک کی کامیابی صرف ایک ووٹ سے ہوئی جسے کالعدم قرار دیا جائے۔ سمیرا ملک کے وکیل نے ووٹ ظاہر کرنے کے الزامات مسترد کردیئے۔ سمیرا ملک کے وکیل کا کہنا تھا کہ مخالفین ہارنے کے بعد اعتراض کررہے ہیں۔
ووٹرز نے اپنے ووٹ دکھائے نہیں بیلٹ پیپرز خشک کئے تھے۔ کیس الیکشن کمیشن کی بجائے الیکشن ٹربیونل کے سامنے لانا چاہیے تھا۔ پریزائیڈنگ افسر اسرار احمد کا کہنا تھا کہ پانچ ووٹرز نے اپنے ووٹ ظاہر کئے۔ سمیرا ملک کے مخالفین کے کہنے پر ووٹرز کیخلاف کارروائی کے لئے سفارش کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے پریزائیڈنگ افسر سے کہا کہ اس کا مطلب ہے آپ نے کسی دباؤ میں رپورٹ دی۔ پریزائیڈنگ افسر اسرار احمد نے کہا کہ کسی کے دباؤ میں نہیں آیا اس وقت کے ماحول کے مطابق رپورٹ دی۔ ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ جب ووٹ ظاہر کر کے کاسٹ کیے گئے اس وقت وہ موقع پر موجود نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن نے دلائل سننے کے بعد سمیرا ملک کی کامیابی کو کالعدم قرار دیدیا۔ الیکشن کمیشن نے نشست پر دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کردیا۔