نیونسیا، ماسکو (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی + این این آئی + اے ایف پی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے شامی صدر بشارالاسد کو دہشت گرد قرار دیدیا۔ ترک صدر نے کہا کہ امن کوششوں میں بشارالاسد کا کوئی کردار مقبول نہیں۔ ہم مستقبل میں بشار الاسد سے گلے نہیں مل سکتے۔ ان کے ہاتھ 10 لاکھ افراد کے خون سے رنگے ہیں۔ تیونسی صدر نے کہا کہ ترکی اور تیونس کو القدس کی حیثیت میں تبدیلی ہرگز منظور نہیں۔ اردگان نے بدھ کو اپنے تیونسی ہم منصب بیجی سائد عیسبی سے ملاقات میں کہا کہ شامی صدر ریاستی دہشت گردی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اردگان نے کہا جب تک بشارالاسد اقتدار نہیں چھوڑتے شامی تنازعہ کا سیاسی حل ممکن نہیں۔ روسی ذرائع ابلاغ نے روسی وزیر دفاع سرگئی لاروف کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس نے شام میں اپنے دو اڈّوں طرطوس اور حمیمیم میں مستقل موجودگی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ سرگئی کے مطابق چیف آف سٹاف نے گزشتہ ہفتے طرطوس اور حمیمیم کے فوجی اڈوں کے ڈھانچوں پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ اب ہم نے وہاں مستقل موجودگی قائم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ یاد رہے روسی پارلیمنٹ کا ایوانِ زیریں شام میں طرطوس کے اڈے پر بیڑے کی کْمک کے مرکز کی توسیع کے حوالے سے ماسکو اور شامی حکومت کے درمیان معاہدے کی توثیق کر چکا ہے۔ روس کے نائب وزیر دفاع نکولائی بانکوف نے اعلان کیا تھا کہ اس معاہدے میں طرطوس میں روسی بحریہ کے اڈے کے رقبے میں 14 ہیکٹر (1.4 لاکھ مربع میٹر) کے قریب توسیع شامل ہے۔ معاہدہ 49 برس کے لیے نافذ العمل ہے۔ اس معاہدے کی رْو سے طرطوس کی بندرگاہ پر ایک وقت میں روس کے 11 جنگی بحری جہازوں کی موجودگی کی اجازت ہو گی جن میں ایٹمی توانائی سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں۔