نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی عدالت نے ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے مالیگائوں میں 2008 کے بم دھماکہ کیس میں انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی رہنما سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پرشاد پروہت کے خلاف دہشت گردی کے الزامات ختم کردئیے تاہم مقدمے کی دوسری فرد جرم کے مطابق ان پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور قتل کے الزامات پر مقدمہ چلے گا۔ واضح رہے کہ مودی سرکار کے دبائو پر بھارتی تفتیشی ادارہ این آئی اے سادھوی پرگیا کا نام گزشتہ برس اپنی داخل کردہ فر د جرم سے خارج کردیا تھا گزشتہ روز عدالت نے مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت دہشت گردی کے الزامات ختم کئے خصوصی عدالت کے جج ایس ڈی ٹیکلے نے تاہم ریمارکس دئیے کہ گواہوں اور شواہد کی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ سادھوی پرگیا ٹھاکر کو مالیگائوں دھماکے کی سازش اور اپنے موٹرسائیکل کے اس میں استعمال کئے جانے کا علم تھا۔ مہاراشٹر اینٹی ٹیررازم سکواڈ جس نے سادھوی پرگیا کو 2008 میں گرفتار کیا نے اپنے چالان میں لکھا تھا کہ دھماکے کے مرکزی ملزم رام چندر کلسانگرا جو مفرور ہے نے مالیگائوں میں مسجد کے باہر دھماکہ کرنے کے لئے سادھوی پرگیا سنگھ کا موٹرسائیکل استعمال کیا دھماکے میں 8 مسلمان جاں بحق اور 100 سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ کرنل پرشاد پروہت پاکستانیوں سے بھری سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں بھی دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ہے دھماکے سے ٹرین میں آگ لگنے پر 70 کے قریب پاکستانی مسافر زندہ جل گئے تھے سمجھوتہ ٹرین دھماکہ کیس کو مودی سرکار کے دبائو پر اس کے گواہوں کو منحرف کراکر کمزور تفتیش کے ذریعے بے جان کردیا گیا ہے کرنل پروہت کا نام بھی اسے تقریباً خارج ہوچکا وہ چند ماہ قبل بھارتی فوج میں اپنی نوکری پر بحال ہوا۔
مالیگائوں دھماکہ کیس: سادھوی پرگیا‘ کرنل پروہت کیخلاف دہشت گردی کے الزامات خارج
Dec 28, 2017