لاہور (چودھری اشرف) 2017 کا سال پاکستان کرکٹ کے لئے جہاں خوش قسمت رہا وہیں پر کرکٹرز کو سپاٹ فکسنگ سکینڈلز میں ملوث ہونے پر سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا۔ ورلڈ الیون سمیت سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد ہوئی جبکہ قومی ٹیم نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ 2017ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ میں کھیلی جانے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل بھارتی ٹیم کو فائنل میں شکست دیکر اپنے نام کیا جو سال کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل میچ لاہور قذافی سٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی۔ پی ایس ایل کا ٹائٹل پشاور زلمی نے جیتا۔ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں قومی کرکٹرز شرجیل خان‘ خالد لطیف‘ محمد عرفان‘ ناصر جمشید اور محمد نواز کو سزائیں ہوئیں جبکہ شاہ زیب حسن کا کیس ابھی زیر سماعت ہے۔ ورلڈ الیون تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلنے لاہور آئی تینوں میچوں میں پاکستان ٹیم کامیاب رہی۔ ورلڈ الیون کے دورہ سے مشروط سری لنکن ٹیم بھی ایک ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے کے لئے لاہور آئی۔ ورلڈ الیون اور سری لنکن ٹیم کی آمد سے پاکستان میں جزوی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہوئی تاہم دو سٹار کھلاڑی جن مصباح الحق اور یونس خان نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہا۔ پاکستان ٹیم نے سال 2017ء میں 6 ٹیسٹ میچ کھیلے جن میں سے چار میں اسے ناکامی جبکہ صرف 2 ٹیسٹ میچوں میں کامیابی نصیب ہوئی۔ اظہر علی نے دو سنچریوں اور تین نصف سنچریوں کی مدد سے سب سے زیادہ 504 رنز سکور کئے۔ باؤلنگ میں یاسر شاہ نے 43 شکار کئے۔ قومی ٹیم نے سال میں 18 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلے جن میں سے 12 میں کامیابی جبکہ 6 میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ بیٹنگ میں بابر اعظم نے چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے سب سے زیادہ 872 رنز سکور کئے باؤلنگ میں حسن علی نے 45 شکار کئے۔ پاکستان ٹیم نے سال میں 10 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جن میں سے 8 میچوں میں کامیابی ملی جبکہ 2 میچوں میں شکست ہوئی۔ ٹی ٹونٹی میں بھی بابر اعظم 352 رنز کے ساتھ سٹاپ سکور رہے باولنگ میں شاداب خان نے 14 وکٹیں حاصل کیں۔ 2017ء میں سابق چیئرمین شہریار خان تین سالہ مدت مکمل کرکے گھر چلے گئے ان کی جگہ نجم سیٹھی نے بطور چیئرمین بورڈ کا چارج سنبھالا۔ کئی سالوں کی طرح اس سال بھی بھارت کے ساتھ کرکٹ روابطہ بحال نہ ہو سکے۔