لاہور (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بینک کے پاس دوبارہ ساڑھے سات ارب ڈالر سے بھی کم زرمبادلہ رہ گیا۔ ایک ہفتے کے دوران سٹیٹ بینک کے ذخائر میں 59 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی۔ سٹیٹ بینک کے مطابق دسمبر کے تیسرے ہفتے کے دوران غیر ملکی قرضوں کی واپسی سود، دوسری سرکاری ادائیگیوں کے باعث سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں 59 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اب سٹیٹ بینک کے پاس 7 ارب 45 کروڑ 73 لاکھ ڈالر رہ گئے جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے برابر ہیں تاہم اس دوران کمرشل بینکوں کے پاس ذخائر میں 2 کروڑ 43 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ان کا حجم 6 ارب 56 کروڑ 5 لاکھ ڈالر ہو گیا جس کے باعث زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 56 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی کمی سے 14 ارب 1 کروڑ 78 لاکھ ڈالر رہ گئے۔ دو ماہ کے دوران سعودی عرب سے آنے والے دو ارب ڈالر کے باعث سٹیٹ بینک کے ذخائر میں کچھ اضافہ ہوا تھا۔ دسمبر کے تیسرے ہفتے میں ہی ذخائر دوبارہ قرضوں سے پہلے والی سطح پر ہی آ گئے۔ سعودی عرب کے دو ارب ڈالر کے نئے قرضے شامل کر کے چار ماہ کے دوران سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 4 ارب 77 کروڑ ڈالر کی کمی ہو چکی ہے۔ مزید برآں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے مہنگا ہو گیا تاہم انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق ڈالر کی قیمت فروخت 20 پیسے کے اضافے سے 139 روپے 40 پیسے ہو گئی۔ انٹر بینک مارکیٹ میں بھی کاروبار کے دوران ڈالر 139 روپے 4 پیسے تک فروخت ہوا تاہم سٹیٹ بینک کے مطابق کاروباری اوقات کے خاتمے پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 138 روپے 92 پیسے پر برقرار رہی۔ یورو ایک پیسے مہنگا ہو کر 158 روپے 25 پیسے برطانوی پونڈ 86 پیسے سستا ہو کر 175 روپے 53 پیسے کا ہو گیا۔ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پونڈ کی قیمت 20 پیسے کی کمی سے 176 روپے اور یورو کی 10 پیسے کی کمی سے 158 روپے 20 پیسے ہو گئی۔
زرمبادلہ ذخائر