لاہور (نامہ نگار+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ان کی والدہ شمیم بیگم، بیٹی مریم نواز، حمزہ شہباز اور ن لیگی رہنماو¿ں نے ملاقاتیں کیں، مریم نواز والد کیلئے گھر سے کھانا، میز، کرسیاں اور دیگر ضروری سامان بھی ساتھ لائیں۔ نواز شریف سے ملاقات کیلئے 1 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ جیل میں خاندان کے افراد نے کھانا ایک ساتھ کھایا۔ ملاقات کرنے والوں میں ایاز صادق، رانا تنویر، پنجاب اسمبلی کے سابق سپیکر رانا اقبال شامل تھے۔ جیل کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سوشل میڈیا پر لیگی کارکنوں نے مریم نواز کے حق میں ”ورکرز کی شان مریم نواز کا ٹرینڈ بھی چلایا“۔ نوازشریف سے ملاقت کے بعد احسن اقبال، ایاز صادق، رانا تنویر نے کہا کہ تمام جماعتوں سے رابطے ہیں اور حکومت کے خلاف کسی بھی اقدام کے آپشن کو مناسب وقت پر ایکسرسائز کیا جائے گا ،حکومت کی چار سے چھ ووٹوں کی اکثریت ادھار اور مانگے تانگے کی ہے اور کبھی بھی کھیل ان کے ہاتھ سے نکل سکتا ہے، مسلم لیگ (ن) میں قیادت کا کوئی بحران نہیں بلکہ پارٹی مضبوط ہے، حالیہ فیصلوں سے مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت کیلئے ہمدردی اور حمایت میں اضافہ ہو رہا ہے، جب تک عوامی حکمرانی کی بالا دستی کو تسلیم نہیں کیا جاتا وفاق مضبوط ہو گا اور نہ ہی ترقی کرے گا، جلد نواز شریف کی ضمانت کے لئے درخواست دائر کی جائے گی۔ جیل میں قید نوازشریف کیلئے مشقت کا معاوضہ مقرر کردیا گیا۔ سابق وزیراعظم کو قیدیوں کو پڑھانے کے بدلے 5 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ والد سے ملنے جیل گئی تھی ماشاءاللہ نواز شریف کے حوصلے بلند ہیں۔ والد سے پوچھا کہ گھر سے کچھ چاہئے تو انہوں نے کہا کلثوم نواز کی تصاویر لادیں۔
نواز شریف/ ملاقاتیں