بیورو چیف: طاہر منیر طاہر
افتتاحی تقریب میں مختلف ممالک کے لوگوں کی شرکت
جب سے متحدہ عرب امارات معرض وجود میں آیا ہے پاکستان کے اس سے تعلقات تب سے ہیں۔ بلکہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے سب سے پہلے متحدہ عرب امارات کو تسلیم کیا۔ 1970ء سے لیکر اب تک پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات انتہائی مضبوطی سے قائم ہیں بلکہ ان تعلقات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط کرنے کیلئے مختلف اقدامات کرتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں اس سلسلہ کی ایک کڑی کو آگے بڑھاتے ہوئے دوبئی میں مقیم پاکستانی شخصیت میں منیر ہانس نے ’’ہانس گلوبل ایونٹس مینجمنٹ‘‘ کے نام سے ایک کمپنی قائم کی ہے جس کا مقصد امارات میں مقیم پاکستان کی ثقافت کو نئے انداز سے متعارف کرانا اور بزنس کو فروغ دینا ہے۔
HGEM ہانس گلوبل ایونٹس مینجمنٹ کی افتتاحی تقریب گزشتہ دنوں دوبئی میں ہوئی جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کے لوگ بھی موجود تھے جبکہ امارات میں مقیم ہر طبقہ فکر کے پاکستانیوں نے مکرم بخاری کے علاوہ اقبال دائود‘ سکندر سلطان خواجہ‘ حاجی میر حسن‘ عبدالرحیم نوشی‘ ملک رحمن بنگش‘ سہیل اشرف‘ خالد ملک‘ نثار خٹک‘ سردار امن سنگھ‘ راجہ شاہد اقبال‘ مکیش شرما‘ سردار جاوید یعقوب‘ عرفان گوندل‘ شیریں درانی‘ قیصر گھمن‘ امجد اقبال امجد‘ امین سرگانہ‘ خادم شاہین‘ ذوالفقار مغل‘ ملک محمد اسلم‘ مظفر باجوہ اور دیگر بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔
لانچنگ کی تقریب کے دوران سید مکرم بخاری اور میاں منیر ہانس نے HGEM کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ متذکرہ دونوں مقریرین کے مطابق پاکستان کلچر کو امارات میں بہتر انداز میں متعارف کرایا جائے گا جبکہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے HGEM کے پلیٹ فارم سے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پاکستان کے تمام قومی و مذہبی تہوار بھی بہتر انداز میں منائے جائیں گے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو تفریح طبع کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ HGEM کی لانچنگ تقریب کے دوران سٹیج سیکرٹری کے فرائض میڈیا پرسن قیصر اعجاز چٹھہ اور انعم عزیز نے بطریق احسن ادا کئے۔
تقریب کی مہمان خصوصی نمرا سلیم تھیں۔ اس موقع پر مقیم مہمانوں نے HGEM کے آغاز پر میاں منیر ہانس اور سید مکرم بخاری کو مبارکباد پیش کی اور اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا۔
ایونٹ میں لوگوں کی تفریح و طبع کیلئے لائیو میوزک بھی پیش کیا گیا جبکہ مہمانوں کی تواضح پر تکلف ڈنر سے کی گئی۔