’’کرسیوں کے چندکیڑے ملک سارا کھا گئے‘‘

ممتاز محقق، دانشور اور مصنف ڈاکٹر اے آر خالد کے بقول ایسے تمام حکمرانوں کیلئے جو اپنے اقتدار میں ملک میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہ بنا سکیں جہاں وہ خود اپنا علاج کروا سکیں، شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے اور اس سے بُرا جرم یہ ہے کہ ایسے حکمران جو اپنے دور میں احتساب کا نعرہ لگائیں، عوام کو بے وقوف بنائیں اور خود قومی دولت لوٹیں اور اپنے اس بھیانک جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کریں، اللہ کی گرفت سے بچ نہیں سکتے۔ انہوں نے اپنی نئی کتاب ’’کرسیوں کے چند کیڑے ملک سارا کھا گئے‘‘ میں حکمرانوں کے ایسے ہی لچھنوں کا احاطہ کیا ہے۔ پاکستان کے تین طاقتور حکمرانوں جنرل پرویزمشرف، نواز شریف اور آصف علی زرداری کی بدنصیبی یہ ہے کہ انکی بیماریوں کی اندرون ملک اور بیرون ملک تشخیص ہی نہیں ہو رہی۔ علاج تو بعد کی بات ہے۔ اس اذیت ناکی کو ان تینوں کا اکیلے برداشت کرنا، جہاں ان کی بے بسی اور عملاً بے حیثیتی کو ظاہر کرتا ہے، وہاں اہلِ وطن کیلئے یہ تینوں بہت بڑی عبرت کا نشان بن کرسامنے آئے ہیں نہ لوٹا ہوا پیسہ کام آیا کہ اس کے بدلے اپنی تکلیف کو کم کر سکیں، یا دے کر صحت خرید سکیں۔ نہ اولاد کام آئی اور نہ ہی پارٹی کے جیالے اس اذیت کو کم کر سکے۔ بلکہ اولاد اور پارٹی اس اذیت پر سیاست کرتی رہی۔ مصنف نے گزشتہ دہائیوں میں احتساب کو نظر انداز کرنے، اسکی سست روی اور اس پر سیاست چمکانے کے ہولناک اثرات اور حکمرانوں کے فرض کو بطور قرض ادا کرنے ، اسکے نظریاتی تشخص ، اسکے عزت و قار، اسکی بقا و سلامتی اور اس کی ترقی اور خوش حالی کو نقصان پہنچانے والوں کے چہروں سے اس طرح نقاب نوچا ہے کہ رسوائی اور بے حیثیتی ، بے بسی کی شکل میں ان کے چہروں سے اس غرور اور تکبر کو نابود کر چکی ہے جو اقتدار کے نشے میں انکے چہروںپر کافی عرصہ موجود رہا۔ یہ کتاب قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل کے چیئرمین علامہ عبدالستار اور فاروق چوہان کے زیر اہتمام شائع ہوئی ہے۔ کتاب ہر بُک سٹال پر موجود ہے نہ ملنے کی صورت میں قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل والٹن روڈ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ رابطہ نمبر 0300-0515101, 0321-4788517۔ (تبصرہ: ڈاکٹر سلیم اختر)

ای پیپر دی نیشن