اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے سامنے اور ارد گرد چائنا کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو تحقیقات کا حکم دے دیاہے،نیب کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مزار قائد کے اطراف، خصوصا کاسمو پولیٹن سوسائٹی کراچی کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)کے بلڈنگ بائی لاز کی مبینہ طور پر خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کرنے کی شکایت پر چیئرمین نیب نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب کراچی کو تحقیقات کا حکم دیا۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تحقیقات میں مزار قائد مینجمنٹ سوسائٹی کا کردار بھی دیکھا جائے گا کہ اس نے مزار قائد کے سامنے مبینہ طور پر چائنا کٹنگ اور غیرقانونی طور پر تعمیرات کرنے کے بارے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔نیب کے مطابق اس کے علاوہ اس بات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مزار قائد کے سامنے اور ارد گرد مبینہ طور پر چائنا کٹنگ اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے خلاف ادارے کے قانون کے مطابق کیا کارروائی کی؟اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ اس کے ساتھ ہی اس بات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی کہ چائنا کٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لانے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ دار افسران/اہلکاروں کا تعین کرکے کیا محکمہ کارروائی عمل میں لائی گئی؟واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ نیب نے کراچی میں چائنا کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے، اس سے قبل 2015کے آغاز میں بھی نیب نے کراچی ڈیولپمنٹ تھارٹی کے تین عہدے داروں کو زمینوں پر قبضے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔دسمبر 2016میں بھی نیب نے کے ڈی اے افسر کو مبینہ طور پر چائنا کٹنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔بعد ازاں 2017میں نیب نے چائنا کٹنگ کیس میں کے ڈی اے کے 14اہلکار کو گرفتار کیا تھا۔