بینظیربھٹو کی برسی بھی پیپلزپارٹی راولپنڈی میںگروپ بندی ختم نہ کر سکی

راولپنڈی (نعمان شاد)محترمہ بینظیربھٹو شہید کی برسی بھی راولپنڈی میں پیپلزپارٹی میں موجود گروپ بندی کو ختم نہ کر سکی،گزشتہ روزبینظیر بھٹو کی جائے شہادت پر پیپلز پارٹی کے کارکن الگ الگ وفد کی صورت میںشریک ہوتے رہے ،اس موقع پر ایک گروپ دوسرے سے ایسے لا تعلقی کا اظہار کرتا رہا جیسے وہ کسی اور پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں۔دیرینہ جیالوں نے بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقع پر جائے شہادت پر ـنوائے وقت کو بتایا کہ پارٹی میں اس تفریق کی ذمہ دار مرکزی قیادت ہے ،راولپنڈی میں پارٹی کے مخلص کارکنوں کو پارٹی فنڈ میں سے ایک روپیہ نہیں دیا جاتا جس سے اکثر جیالے دل برداشتہ ہو کر گھروں تک محصور ہو گئے ہیں ،انہوں نے کہاراولپنڈی میں مرکزی قیادت کی چشم پوشی کے باعث پارٹی دن بدن سکڑتی جا رہی ہے ،اب یہ عالم ہے کہ مقامی قائدین کو جیالوں کو گھروں سے باہر نکالنے کے لئے منتیں کرنا پڑتی ہیں جبکہ ایک زمانہ تھا لوگ جوک درجوک پیپلز پارٹی کے جلسے و ریلیوں میں شرکت کرتے تھے اس وقت جیالوں کی قدر کی جاتی تھی ،بد قسمتی سے اب مرکزی قیادت اسی کارکن کو اہمیت دیتی ہے جس کے پاس مال و دولت ہے جبکہ نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ،جیالوں کا کہنا تھا اگر یہی حال رہا تو پارٹی راولپنڈی سمیت پنجاب سے بھی سکڑنا شروع ہو جائے گی ،انہوں نے چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ذرداری،سابق صدرآصف علی ذرداری،آصفہ بھٹو ذرداری سمیت مرکزی قیادت سے اپیل کی کہ فوری طور پر راولپنڈی میں پارٹی پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے تاکہ پیپلز پارٹی راولپنڈی میں ایک بار پھر ابھر کر سامنے آئے ۔

ای پیپر دی نیشن