سکھر (نوائے وقت رپورٹ) ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اس وقت بیوروکریسی کے کام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نیب اپنا طریقہ کار بہتر نہیں کرے گا، پریشان کرنا بند نہیں کرے گا اس وقت تک بیوروکریسی اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کر سکے گی۔ سکھر ایئرپورٹ پر گڑھی خدا بخش روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جسے پارلیمنٹ بلائے اور وہ نہ آئے۔ سلیم مانڈوی والا نے امید ظاہر کی کہ اس لیے مجھے کوئی شبہ نہیں ہے کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) یا ان کے افسران پارلیمنٹ یا اس کی کمیٹی میں پیش نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پارلیمینٹیرین الیکشن کمیشن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جوابدہ ہیں اور اپنے اثاثے ان کے سامنے ڈکلیئر کرتے ہیں تو اگر نیب میں کام کرنے والوں کے اثاثے، ڈگریاں اور ڈومیسائل چیک کیے جا رہے ہیں تو اس میں کیا قباحت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اداروں کی نگرانی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے اور اگر وہ اس وقت نیب کی نگرانی کر رہی ہے تو یہ بات لوگوں کو انہونی کیوں لگ رہی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا میرا کیس کورٹ میں ہے اور میں وہاں پر اپنا جواب جمع کراؤں گا اور مجھے امید ہے کورٹ ہی بہتر فیصلہ کرے گی۔ سینٹ کے انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔ اس سے پہلے انتخابات نہیں ہو سکتے۔
نیب بیورو کریسی کے کام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: سلیم مانڈوی والا
Dec 28, 2020