بھارت کے معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے مودی سرکار کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں کے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انا ہزارے کا کہنا تھا کہ وہ ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف گذشتہ 3 سالوں سے احتجاج کررہے ہیں لیکن حکومت نے ان مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔انا ہزارے کا کہنا تھا کہ حکومت صرف جھوٹے وعدے کررہی ہے اور کسانوں کی فلاح کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا، میں نے گذشتہ سال 5 فروری 2019 کو وزیر زراعت کے کہنے پر بھوک ہڑتال ختم کی تھی اور حکومت نے مسائل کے حل کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی۔83 سالہ بزرگ سماجی کارکن نے اعلان کیا ہے کہ اگر جنوری کے آخر تک ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ دوبارہ بھوک ہڑتال پر چلے جائیں گے اور یہ ان کا آخری احتجاج ہوگا۔خیال رہے کہ بھارت میں گذشتہ ماہ سے کسان زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور بھارتی کسانوں کے حق میں دنیا بھر میں آوازیں اٹھ رہی ہیں۔کسانوں اور حکومت سے مذاکرات کے کئی دور ناکام ہوچکے ہیں اور بھارتی حکومت کے ظالمانہ تشدد کے باوجود کسان اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔