بہاولپور(نیوزرپورٹر)پولیس تھانہ کوتوالی کے ایس ایچ او کی سرپرستی میں ٹارچر سیل اور شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کا انکشاف ،رشوت نہ دینے پر فرضی مقدمات کا اندراج کر دیا جاتا ہے۔پولیس تھانہ کوتوالی کے ایس ایچ او حسن اقبال کی سرپرستی میں شہریوں کو غیر قانونی طو رپر حراست میں رکھنے اور رشوت نہ دینے پر جھوٹے مقدمات کے اندراج کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ معلوم ہو اہے کہ ثقلین شاہ اے ایس آئی نے 18دسمبر کو محمد یعقوب نامی شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر لے گیا اورکچھ گھنٹوں بعدتھانہ کوتوالی کی حوالات میں بند کر دیا۔ ورثا سے 60ہزار روپے رشوت مانگی جو غریب ورثا ادا نہ کر سکے۔24دسمبر کو افسران اور میڈیا کے نوٹس میں آنے پر معاملہ کو دبانے کیلئے ایس ایچ او حسن اقبال نے محمد یعقوب سمیت دیگر سات افراد پر ایک فرضی وقوعہ کی زیر دفعہ 420کے تحت ایف آئی آر در ج کر دی لیکن اس کی گرفتاری نہ ڈالی۔پولیس کی جانب سے غیر قانونی حراست میں رکھنے کی دیدہ دلیری اس انتہا کو پہنچ گئی ہے کہ دس روز گذر جانے کے باوجود بھی محمد یعقوب کی گرفتاری نہیں ڈالی گئی بلکہ ایس ایچ او حسن اقبال اور اے ایس آئی ثقلین شاہ پچاس ہزار روپے رشوت نہ ملنے پر دیگر مقدمات میں پھنسانے اور حراساں کر ر ہے ہیں۔شہری اور سماجی حلقوں نے آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی ساوتھ پنجاب،آر پی او اور ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ تھانہ کوتوالی کی حوالات میں نصب سی سی ٹی وی کا ریکارڈ ملاحظہ کریں اور غیر قانونی حراست میں رکھنے والے ایس ایچ او اور تفتیشی کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔