کراچی ( کامرس رپورٹر )ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان(ای ایف پی) کے سینئر ایڈوائزر فصیح الکریم صدیقی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی لیبر قوانین میں تضاد سے کاروباری اداروں کے لیے غیرسازگار ماحول پیدا ہونے کا امکان ہے جو ملک کے اندر مختلف مقامات پر آجروں اور کارکنوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا باعث بنے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کم از کم اجرت کی مختلف شرحوں سے پیدا ہونے والی حالیہ عدم مساوات نیز بلوچستان میں لیبر قوانین میں من مانی تبدیلیاں اور قانونی چارہ جوئی، ای او بی آئی اور سیسی قوانین کی منفی تشریحات سے پیدا ہونے والے آجروں اور کارکنوں میں بے چینی کی نئی لہر پیدا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ای ایف پی کی رکنیت سازی مہم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس سے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف منیر، نائب صدررانا فیاض احمد،ایگزیکٹیو ممبر حاجی طالب حسین رانا، ستارہ کیمیکل انڈسٹریز کے نمائندے طارق محمود نے بھی خطاب کیا۔ انچارج ای ایف پی ممبرشپ مہم فیصل آباد صدیقی نے صدر فیصل آباد چیمبر عاطف منیرکو یادگاری تحفہ پیش کیا ۔اجلاس میں کاروباری اداروں کے مالکان اور نمائندوں کے ساتھ ساتھ مزدور، حکومت اور سول سوسائٹی نے بھی شرکت کی۔فصیح الکریم صدیقی نے کہا کہ صنعتی تعلقات کی تیزی سے بدلتی صورتحال میں ملک بھر کے آجروں کے لیے اتحاد پیدا کرنا اور ملازمین کی تنظیم کو مضبوط کرنا ناگزیر ہے تاکہ ان کے مفادات کے تحفظ اور ملک میں تیزی سے صنعتکاری کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے ای ایف پی کے پیش کردہ ایک نیا سروس پیکیج متعارف کرایا جو کاروباری قیادت کے کردار ادا کرنے میں کاروباری اداروں کو بہت مدد دے گا تاکہ جدت اور کاروبار کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے جیسا کہ پائیدار صنعتی ترقی کے نئے معیارات ہیں۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف منیر نے فیصل آباد کی تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول خصوصاً لیبر قانون سازی کے شعبوں میں ایچ آر، اسکل ڈیولپمنٹ اور قائدانہ صلاحیتوں کے حوالے سے آگے آئیں۔