پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے رولز آف بزنس کے تحت سٹی میئر کو اسسٹنٹ کمشنر کے تابع کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہوگی جس کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ تاہم حکومت نے واضح کیا کہ رولز آف بزنس قانون کے خلاف نہیں بنائے جائینگے، بلدیاتی نمائندوں کو مزید اختیارات دینگے۔ پیر کے روز اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ حالیہ بلدیاتی انتخابات نے سابقہ دھاندلی کے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ بلدیاتی نظام کیلئے قواعدوضوابط بنائے جارہے ہیں۔ اس معاملے پر اپوزیشن کو آن بورڈ نہیں لیا گیا۔ نئے رولز کے مطابق گریڈ 19 کے ٹی ایم او اسسٹنٹ کمشنرکے ماتحت ہوگا جوکہ رولزآف بزنس لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور آرٹیکل 140کی خلاف ورزی ہے، رولز کی تبدیلی بدنیتی پر مبنی ہے۔ اے این پی کے رکن خوشدل خان نے کہاکہ ایکٹ کے تحت رولز بنانا جمہوریت کا حسن ہے جس کیلئے کمیٹی قائم کی جائے۔ جماعت اسلامی کے رکن عنایت اللہ نے کہاکہ منتخب امیدواروں کے اختیارات اسسٹنٹ کمشنر کو دینا خود حکمران جماعت کے منشور کی نفی کرتا ہے۔ ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سردار یوسف نے کہاکہ جمہوری حکومتیں فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں اس لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے کر رولز آف بزنس بنائے جائیں جو سب کیلئے قابل قبول ہوں۔ جواب دیتے ہوئے وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے کہاکہ پہلے ڈپٹی کمشنر لوکل گورنمنٹ کو دیکھتا تھا اب چونکہ یونٹ چھوٹا ہو کر تحصیل لیول پر آگیا ہے اس لئے تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر ہی معاملات دیکھتا ہے۔ یقین دلاتا ہوں کہ نئے رولز میں ٹی ایم او اور چیئرمین کے اختیارات کو نہیں چھیڑا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی نے خیبرپختونخوا کے 3150میگاواٹ کے40منصوبوں کو مہنگا قرار دے کر 10 سالہ پلان آئی جی سیپ سے خارج کرنے سے متعلق تحریک التواء کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ وقفہ سوالات کے دوران جب ایم پی اے نثار مہمند نکتہ اعتراض پر بات کرنا چاہ رہے تھے تو ڈپٹی سپیکر نے انہیں ایجنڈے کے تحت چلنے کی تاکید کی اور بولنے کی اجازت نہیں دی جس پر نثار مہمند نے ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا اپوزیشن کے دیگر اراکین نے بھی انکا بھرپور ساتھ دیا۔ خیبر پی کے اسمبلی میں نکاح نامہ میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی اختیار ولی نے پیش کی۔ صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے خیبر پی کے پبلک سروس کمیشن (ترمیمی) بل مجریہ 2021 ء اور خیبر پی کے سائنس‘ ٹیکنالوجی و انوویشن اینڈومنٹ بل مجریہ 2021 ایوان میں پیش کر دیئے جبکہ اسمبلی قواعد و ضوابط کے قاعدہ 107 کے ذیلی قاعدہ (i) کے تحت خیبر پی کے رزمک کیڈٹ کالج ریگولیشن (منسوخی) کا بل 2019 واپس لے لیا گیا۔