پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدکی ہدایت پر کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی تشخیص کے لئے لاہور جنرل ہسپتال کی سینٹرل ریسرچ لیب میں مطلوبہ سہولت فراہم کر دی گئی ہے اور اس ٹیسٹ کی رپورٹ اسی روز متعلقہ فرد کو فراہم کر دی جائے گی جبکہ ایل جی ایچ میں اب تک کوویڈ 19کے 1لاکھ 37ہزار600مریضوں کے بلا معاوضہ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔پروفیسرالفرید ظفرکا کہنا تھا اگر مریض نجی لیبارٹریوں سے مذکورہ ٹیسٹ کرواتے تو مجموعی طور پر 89کروڑ44لاکھ روپے کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے جبکہ یہاں یہ سہولت حکومتی خرچے پر بلا معاوضہ فراہم کی گئی ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر عامر غفور مفتی،ڈائریکٹر سینٹرل ریسرچ لیب ڈاکٹر غزالہ روبی، ڈاکٹر عبدالعزیز و دیگر بھی موجود تھے۔ پروفیسرالفرید ظفرنے سینٹرل ریسرچ لیب کے سٹاف کی پیشہ وارانہ لگن اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ کورونا انتہائی متعددی وائرس ہے جو فوری طور پر دوسرے شخص کو منتقل ہو جاتا ہے لیکن لیب کے عملے نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پوری دلجمعی کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیے ہیں جو قابل ستائش اقدام ہے۔پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہنا تھا کہ جنرل ہسپتال میں حکومتی اور محکمہ سپیشلائزڈ کے احکامات کی روشنی میں اومیکرون کی تشخیص کی سہولت بھی مفت فراہم کی جائے گی تاہم اس وبا ء کو دنیا بھر میں انتہائی خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والا وائرس قرار دیا گیا ہے لہذا لوگوں کو چاہیے کہ وہ ایک مرتبہ پھر کورونا سے بچاؤ کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں تاکہ اس جان لیوا بیماری سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکیں۔ ایم ایس ڈاکٹر عامر غفور مفتی نے کہا کہ ماہرین نے کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگوانے والے افراد کو تلقین کی ہے کہ وہ بوسٹر ڈوز لگوانا نہ بھولیں خصوصی طور پر ایسے افراد جو پہلے بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں یا ضعیف العمر ہیں انہیں اس حوالے سے خصوصی احتیاط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون سے خود کو اور اہل خانہ کو محفوظ رکھ سکیں۔میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ گزشتہ دو سال سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھرپور آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے اور کورونا کے حوالے سے معلومات ہر شخص تک پہنچ چکی ہیں لہذا شہریوں کا فرض ہے کہ وہ اپنی قومی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلہ کا خیال رکھیں،ہجوم والی جگہ پر جانے سے گریز کریں اور مصافحہ کرنے کی بجائے اسلام و علیکم کہنے کو ترجیح دیں تاکہ ماضی میں کوویڈ 19سے نمٹنے کی طرح اومیکرون کا بھی احسن انداز میں سامنا کیا جائے اور پاکستان نے دیگر ممالک کے مقابلے میں جو بہتر کامیابی حاصل کی ہے اسے برقرار رکھا جا سکے۔
جنرل ہسپتال میں اومیکرون کی تشخیصی سہولت فراہم، رپورٹ اسی روز ملے گی
Dec 28, 2021 | 15:23