کیف؍ ماسکو (نیٹ نیوز+ این این آئی) یوکرائن کے صدرولودی میر زیلنسکی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور ان سے یوکرائن میں امن فارمولا کے نفاذ میں بھارت کی مدد طلب کی ہے۔ زیلنسکی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میں نے وزیراعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی اور جی 20 کی کامیاب صدارت کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ اسی پلیٹ فارم پر میں نے امن فارمولے کا اعلان کیا تھا اور اب میں اس پر عمل درآمد میں بھارت کی شرکت پر بھروسا کرتا ہوں۔ اس سے قبل یوکرین نے روس کو اقوام متحدہ سے مکمل طور پر نکالنے کا مطالبہ کیا جہاں ماسکو سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرسکتا ہے۔ کیف میں وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے یہ مطالبہ کرتا ہے روسی فیڈریشن کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے محروم کیا جائے اور اسے مجموعی طورپر اقوام متحدہ سے خارج کیا جائے۔ جبکہ یوکرائن نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریس اقوام متحدہ میں سربراہ اجلاس کے ذریعے ثالثی کرسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے واضح کیا ہے کہ آگے بڑھنے کے لیے یوکرین کو اپنے علاقے غیر فوجی بنانا ہوں گے، نازیوں کو ختم کرنا ہوگا اور اپنی زمین سے روس کی سکیورٹی کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ یوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کولیبا کا کہنا ہے کہ ہر لڑائی کا خاتمہ میدان جنگ میں کیے گئے ایکشن اور مذاکرات کی میز پر ہوئے اقدامات پر ہوتا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جواب دیا کہ دشمن ہماری تجاویز سے پہلے ہی واقف ہے۔ روس واضح کرچکا ہے ڈونیٹسک، زاپوریزیا، خیرسون، لوہانسک میں مزاحمت کو روکیں گے۔ اپنی سلامی کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے۔ یوکرائن کو اپنے علاقے غیر فوجی اور نازیوں سے پاک کرنا ہوگا۔ ان میں وہ چار علاقے بھی ہیں جو روس میں اب شامل ہوچکے ہیں۔ دوسری صورت میں روسی فوج اس مسئلہ سے خود نمٹ لے گی۔ انہوں نے کہا گیند اب یوکرائن اور امریکہ کے کورٹ میں ہے۔ الٹی مٹیم میں کہا چار مقبوضہ علاقوں پر ہماری تجاویز پر عمل نہ کیا تو سخت ردعمل دیں گے۔ ان علاقوں میں شرپسندوں کو یوکرائن کی حمایت حاصل ہے۔