لاہور (سپیشل رپورٹر) سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے شہباز شریف کے ہرجانہ کیس میں عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کیخلاف اپیل کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان کا جواب آنے کے باوجود ٹرائل عدالت نے اس پر غور کیوں نہیں کیا۔ ٹرائل عدالت نے اپنے فیصلے میں بھی عمران خان کے جواب کا ذکر نہیں کیا۔ عمران خان کے وکیل نے دلائل دئیے اور عدالت کو بتایا کہ ٹرائل عدالت نے عمران خان کا حق دفاع غیرقانونی طور پرختم کیا۔ ٹرائل عدالت کو حق دفاع ختم کرنے کا ازخود کوئی اختیار حاصل نہیں۔ حق دفاع ختم کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرنا درخواست گزار کیلئے قانونی تقاضا ہے۔ ٹرائل عدالت نے ہمارے کیس میں ازخود اختیار استعمال کیا۔ عمران خان کی طرف سے 9مئی کو عدالت میں جواب جمع کرا دیا تھا جس پر عدالت نے پوچھا کہ ہم یہی جاننا چاہتے ہیں کہ ٹرائل عدالت نے اس جواب کو زیرغور کیوں نہیں سمجھا۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ عمران خان پر حملے کے بعد زخمی ہونے کی وجہ سے تفصیلی جواب کیلئے مہلت مانگی۔ عدالت نے اچانک یکطرفہ فیصلہ سنادیا۔ شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے نے عدالت عدالت کو بتایا کہ ٹرائل عدالت نے بار بار وقت مانگنے پر قانون کے مطابق فیصلہ سنایا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ چار پیشیوں پر آپ نے جواب کیوں جمع نہیں کرایا۔ آپ کے جواب نہ جمع کرانے سے ٹرائل عدالت نے تاثر لیا کہ آپ تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔ اگر عدالت کے سوالوں پر اعتراضات تھے تو غیر متعلقہ لکھ کر جواب جمع کراتے۔ ضروری نہیں تھا کہ آپ نے ہرصورت جواب جمع کرانا ہے۔ عدالت نے اپیل کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔