جنرل باجوہ کو کہا تھا محتاط رہنا چاہئے،دہشتگردی بڑھ سکتی ہے:عمران

Dec 28, 2022


لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا کی خواہش تھی کہ عمران خان کو ہٹایا جائے، میرے خلاف سازش پاکستان سے ہوئی، واشنگٹن میں حسین حقانی کی خدمات لی گئیں، میری حکومت کو علم نہیں تھا، حسین حقانی میرے خلاف کام اور جنرل باجوہ کو پروموٹ کر رہا تھا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب عدم اعتماد آئی تو اس وقت ڈالر 178 روپے کا تھا، ایسا کیا ہوا عدم اعتماد کے بعد روپے کی قدر تیزی سے گر گئی، یہ حکومت تو ”اکنامک ہٹ مین“ لگ رہی ہے، ایک آدمی جو اس کا ذمہ دار ہے اسے کہا تھا معیشت نیچے گئی تو نہیں سنبھلے گی، اس کو کہا اگر معیشت نیچے گئی تو کوئی سنبھال نہیں سکے گا، ہمیں دلاسہ دیا گیا کہ ہم تو تسلسل چاہتے ہیں لیکن پیچھے سے چوری چل رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنکل طریقے سے تو ہم ڈیفالٹ کر گئے ہیں، اگر ڈیفالٹ کر گئے کئی گنا اشیاءکی قیمتیں بڑھیں گی تو عام آدمی پس جائے گا، اس کا ذمہ دار وہ ہے جس نے چلتی ہوئی حکومت کو گرایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری حکومت ختم کر کے چوروں کو اقتدار پر بٹھا دیا، چوروں کو اوپر بٹھانا اور کیسز ختم کرنا اس سے بڑی غداری کیا ہو سکتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایس آئی کو پولٹیکل انجینئرنگ کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، آئی ایس آئی کی سمت کو ملک بچانے کی طرف لگانا چاہیے۔ نیب، ایف آئی اے کو ختم کر دیا ہے، رمیز راجہ کرکٹ بورڈ میں اچھا کام کر رہا تھا، نجم سیٹھی کا کرکٹ میں کوئی تجربہ نہیں اسے چیئرمین بنا دیا گیا، کیا رمیز راجہ اور نجم سیٹھی کا موازنہ ہے، اب کرکٹ کا بھی برا حال ہوگا۔ دریں اثناءعمران خان سے یوتھ ونگ وفد نے ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا جب عدم اعتماد آئی تو ڈالر 178 روپے کا تھا۔ ملکی معیشت تباہ ہونے کا ایک شخص ذمہ دار ہے۔ ہماری حکومت کو ختم کر کے چوروں کو اقتدار پر بٹھا دیا۔ دو چور خاندانوں نے ملکی اداروں کو ٹھیک نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے نیب میں اپنا بندہ بٹھایا اب تمام کیسز ختم ہو رہے ہیں۔ نیب ترامیم کے بعد کوئی طاقتور ڈاکو نہیں پکڑا جا سکے گا۔ 
عمران
 
 

مزیدخبریں