نواب شاہ( نامہ نگار)حکومت سندھ کے غلہ گوداموں میں لاکھوں ٹن گندم کی موجودگی اور حکومت سندھ کی جانب سے آٹے کی خوردہ قیمت 65 روپے فی کلو مقرر کئے جانے کے باوجود شہریوں کو آٹا 130 روپے مل رہا ہے جس کی وجہ سے مزدور اور دیگر کم آمدنی والے افرادشدید پریشانیوں کا شکار ہیں 1000،800 روپے دیہاڑی کمانے والے افراد جن کے اہل خانہ 7,6افراد ہوں وہ 5 کلو آٹا 650 روپے کا خریدیں تو باقی اخراجات کیلئے رقم کہاں سے لائیں ،حکومت سندھ کے محکمہ خوراک کا کرپٹ عملہ بارشوں میں تباہ ہونے والی گندم کی بوریوں کی تعداد بڑھا چڑھا کر لاکھوں میں بتاکراس طرح بچائی جانے والی گندم نجی چکیوں کو 1000 تا 1200 روپے فی بوری فروخت کرکے پیسے اپنی جیبوں میں ڈال رہا ہے جبکہ غریب عوام سستے آتے کی تلاش میں مارے مارے پھر رہی ہے مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اس کے برعکس محکمہ خوراک کے بدعنوان گودام انچارجوں کو کروڑوں روپے کی گندم کی خورد برد کے باوجود کسی ایک کو بھی آج تک سزا نہیں ہوئی ہے ،شہریوں نے سابق صدر آصف علی زرداری،بلاول بھٹو زرداری ،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ غریب اور کم آمدنی والے افراد کیلئے حکومت سندھ کی جانب سے ا علان کردہ سستے آٹے کی فراہمی کا فوری طور پر بندوبست کرکے غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔