حیدرآباد(بیورو رپورٹ) قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شیخ ایاز نہ صرف سندھ بلکہ دنیا کے موجودہ و مستقبل کے عظیم شاعر تھے۔شیخ ایاز سندھ کی بین الاقوامی پہچان تھے اور آنے والی سینکڑوں نسلوں کے لیے ایک عہد وکئی ادوار کا علمبردار تھے۔اپنی زبان کو زندہ رکھنے کے لیے نوجوان لڑکے لڑکیوںکوسندھی شاعری،سندھی کتابوں،سندھی موسیقی سے جوڑنا چاہیے۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ بڑے اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کے پاس سب کچھ ہوگا لیکن اگر زبان نہیں ہوگی تو ثقافت نہیں ہوگی، ادب نہیں ہوگا توکھوکھلے ہوں گے ان نوجوانوں کی طرح جنہوں نے بہت محنت سے تیاری کی اور پی ایم سی، پی سی ایس، پبلک سروس کمیشن کے امتحانات دیئے۔ ادب چھوڑو، زبان چھوڑو، صرف پڑھو، ان کی محنت حکمرانوں کی کرپشن و اقربا پروری نے کام کو پامال کیا۔ ان نوجوانوں کے استحصال کے خلاف پھر سے سیاست آگے آئی، زبان ہے، نظریہ ہے، کتابیں ہیں، جدوجہد ہیں۔جو راستے کھینچتے ہیں اور حق دیتے ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کے نوجوانوں کو علمی مطالعے کے ساتھ ادب، تاریخ، شاعری و سائنس بھی پڑھنی چاہیے ہم اپنے آپ کو زمین و لوگوں سے جوڑیں گے، ہم صرف پیسے کے لیے اکیلے نہیں رہیں گے،ادب اور تاریخ زمین کو سماج و دنیا سے جوڑتے ہیں۔