لاہور(کامرس رپورٹر ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹریکٹر کے پرزہ جات بنانے والی انڈسٹری کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ اس اہم شعبے کی بحالی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ انجینئرنگ سیکٹر کے وفد نے سابق چیئرمین پاپام ممشاد علی کی قیادت میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر چودھری ظفر محمود اور نائب صدر عدنان خالد بٹ سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے دوران ٹریکٹر کے پرزہ جات بنانے والی انڈسٹری کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ٹریکٹرز کی مانگ میں بھاری کمی اور ایف بی آر کی جانب سے ٹریکٹر اسمبلرز کو جنرل سیلز ٹیکس کی واپسی روکنے کی وجہ سے سرمائے کی قلت کے معاملات پر روشنی ڈالی۔
وفد نے لاہور چیمبر کے صدر کو بتایا کہ یہ صنعت صرف لاہور کے علاقے میں ہی ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کررہی ہے، ملک میں حالیہ سیلابوں ، مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام نے ٹریکٹرز کی فروخت کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے اے جی ٹی ایل کی طرف سے ٹریکٹر کی پیداوار مکمل طور پر بند ہوگئی ہے جبکہ ملت ٹریکٹرز نے ہفتے میں چار دن پیداواری عمل بند کردیا ہے۔دونوں پلانٹس سی بی یو اور پرزہ جات کی سرپلس انوینٹری رکھتے ہیں جن کی مالیت اربوں روپے ہے اور وہ ٹریکٹرز کے پرزہ جات بنانے والے ایس ایم ایز سے مقامی پرزے نہیں خرید رہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کا روزگار دائو پر لگ گیا ہے۔
نئی بکنگ میں کمی اور جی ایس ٹی ریفنڈز ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے اسمبلرز کے پاس سرمائے کی کمی ہے جس کی وجہ سے وہ ٹریکٹر پارٹس بنانے والوں کو ادائیگیوں کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ اگر ٹریکٹرز کی ماہانہ فروخت 3 ہزار یونٹس سے کم ہوجاتی ہے تو پارٹس بنانے والوں کیلئے پرزہ جات بنانا تجارتی طور پر قابل عمل نہیں رہے گا اور وہ اپنے کام بند کرنے پر مجبور ہونگے۔