لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان شوگر ملز ایسوایشن پنجاب زون کے ترجمان نے کہا کہ ایسو سی ایشن کی جنرل باڈی کا اجلاس 29 دسمبر، 2022 کو طلب کیا گیا ہے جس میں آل پاکستان شوگر ملز ایسوایشن کے ممبران کو بھی دعوت دی جا ئے گی۔ اجلاس میں ملک میں چینی کی گرتی ہوئی قیمتوں اور ملک میں شوگر انڈسٹری کیلئے بحرانی کیفیت کے حوالے سے بحث کی جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ چینی کی پیداواری لاگت 115 روپے فی کلو پر پہنچ چکی ہے کیونکہ حکومت نے گنے کی امدادی قیمت 225 کو روپے فی من سے بڑھا کر 300 روپے فی من کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سیلز ٹیکس اور بینک کے چارجز میں بھی بے بہا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے شوگر انڈسٹری اکٹھی ہو کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی کہ آیا شوگر ملوں میں کرشنگ کو بند کیا جائے یا کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔پاکستان شوگر ملز ایسوایشن نے حکومت کو تجاویز دی تھیں اور یہ امید کی گئی تھی کہ حکومت 10 لاکھ ٹن اضافی چینی کی برآمد کی اجازت دے دی گی جو کہ بعد میں حکومت نے 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا اور جب منظوری کا وقت آیا تو اسے کم کرکے ایک لاکھ ٹن کر دیا گیا۔اس کے باعث چینی کا ایکس مل ریٹ جو کہ پہلے 87-88 پر چل رہا تھا گر کے 80-81 روپے پر آ گیا۔
پاکستان شوگر ملز کی جنرل باڈی کا اجلاس کل طلب
Dec 28, 2022