لاہور(نامہ نگار) تھانہ سبزہ زار میں قصور کے رہائشی محمد امیر کی مدعیت میں سوشل سکیورٹی ہسپتال لاہور سے نومولود کے اغواء کا مقدمہ نامعلوم خاتون کے خلاف درج ہو تھا۔ جس پر ڈی آئی جی آپریشن و انویسٹی گیشن افسران نے بچے کی بحفاظت بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے آپریشنز و انویسٹی گیشن پر مشتمل پولیس ٹیمز تشکیل دیں۔ سبزہ زار آپریشنز و انویسٹی گیشن پولیس کی مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے سوشل سکیورٹی ہسپتال لاہور سے اغواء ہونے والے نومولود مغوی بچے کو21 روز بعد کھاڑک سٹاپ ملتان روڈ سے بحفاظت بازیاب کروا کر بچے کے اغواء میں ملوث ملزمہ فوزیہ بی بی کو اس کے شوہر نعیم کے ہمراہ گرفتارکر لیاہے۔ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی،ہسپتال اور رکشہ کی فوٹیج کی مدد سے بچے کی تلاش ممکن ہوئی۔ ملزمہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتلایا کہ میرا بیٹا معذور پیدا ہوا جو فوت ہو گیا تو میں نے نومولود کو اغواء کرنے کا منصوبہ بنایا اور بچے کو اغواء کر کے انڈس ہسپتال لے گئی۔ میں نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ یہ میرا بیٹا پیدا ہواہے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اطہر اسماعیل نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔