چھوٹے صوبوں کی  محرومیوں کا ازالہ کیا جائے

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ خضدار -کراچی دو رویہ شاہراہ کی تعمیر کے لیے معاملات کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے، کچھی کینال منصوبے کے معاملات کے حوالے سے نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی، پنجاب اور بلوچستان کے نگران وزراء اعلیٰ پر مشتمل بین الصوبائی کمیٹی تشکیل دی جائے، پہاڑی نالوں سے آنے والے پانی کو استعمال میں لانے کے لیے چیک ڈیمز بنائے جائیں۔ انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی، نگران وزیر تعلیم بلوچستان ڈاکٹر قادر بلوچ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر نے بلوچستان کی نمائندگی کی۔ اجلاس کو چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے صوبے کے مختلف منصوبوں اور ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات بڑھانے کے حوالے حکمت عملی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ علاوہ ازیں، نگران وزیراعظم کی زیر صدارت خیبر پختونخوا کے امور پر بھی اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع کی ترقی، فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لیے وفاقی حکومت محدود وسائل کے باوجود صوبائی حکومت کو ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔ صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کے لیے ایک سیکریٹیریل کمیٹی تشکیل دی جائے جو نیٹ ہائیڈل پرافٹس اور تیل و گیس کی رائلٹی کی ادائیگی کے حوالے سے سفارشات مرتب کرے۔ چھوٹے صوبوں اقتصادی محرومیوں کا تاثر اجاگر نہیں ہونے دینا چاہیے۔ ملک کے بدخواہوں کے پاس یہی ہتھیار ہے جو وہ پاکستان کی سلامتی کے خلاف اپنی سازشوں کے لیے استعمال کرتے ہیں، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ قومی وسائل کو بروئے لا کر چھوٹے صوبوں کی محرومیوں کا ازالہ کرے۔

ای پیپر دی نیشن