سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں پوسٹرچسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے اقوا م متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ہ جموں و کشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ پوسٹر مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں، کھمبوں اور ستونوں پر چسپاں کیے ہیں۔ پوسٹروں میں لکھا ہے کہ بھارت حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو بے انتہا مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے،کشمیریوں کی زندگیاں بھارتی فوجیوں کے رحم و کرم پر ہیں۔پوسٹروں میں میں کہا گیا ہے کہ بھارتی مظالم کیوجہ سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی جہنم بن گئی ہے۔دوسری جانب ادھم پور اور کپواڑہ اضلاع میںانتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ لوگوں نے چنانی ناشری ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس میں 100 فیصد اضافے کے خلاف ادھم پور قصبے کے سلتھیا چوک پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ سری نگر میں مقیم ماہرین صحت نے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں کے مظالم نے کشمیریوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ماہرین صحت نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ دہائیوں سے جاری تنازعہ کشمیر نے کشمیریوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت یہ جھوٹا پروپیگنڈہ کرکے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ 5 اگست2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں امن قائم ہوا ہے۔