مزید 241 شہید، 2 فوجی ہلاک: اسرائیلی ٹرک سے 80 فلسطینی قیدیوں کی نعشیں برآمد، اعضا چوری

غزہ (آئی این پی+ انٹرنیشنل ڈیسک)اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے رہائشی علاقوں میں حملے تیز کر دیئے گئے۔ تازہ حملوں میں مزید 241فلسطینی شہید اور 382 زخمی ہو گئے ہیں۔ 24گھنٹوں کے دوران خان یونس، البوریج، نصیرات سمیت 100 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے۔ توپوں کی مدد سے وسطی غزہ پر گولہ باری بھی کی گئی۔ دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت  نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج قید فلسطینیوں کا بھی قتل عام کرنے لگی ہے۔ 80فلسطینیوں کی نعشیں حکام کے حوالے کی گئیں۔ یہ اسرائیل میں ایک ٹرک سے ملی تھیں۔  شہداء کی میتیں کو بغیر شناخت کے رفح میں اجتماعی قبر میں دفن کر دیا گیا ہے، اعضاء نکال لئے گئے۔ اسرائیلی افواج کے سربراہ ہرزئی حلیوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو کئی مہینے لگ سکتے ہیں، ہم نے حماس کی لیڈر شپ تک پہنچنا ہے، غزہ میں حماس کے خلاف جنگ ضروری ہے لیکن آسان نہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر کے ترجمان نے فلسطینیوں کی شہادتوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔ غزہ میں جاری اسرائیلی بد ترین جنگ کے دوران ایک مرتبہ پھر ہر طرح کی فون سروس اور انٹرنیٹ کی سہولت منقطع کر دی گئی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات غزہ میں سروسز فراہم کرنے والی کمپنی پال ٹیل نے اپنے ایک باضابطہ اعلان میں بتائی۔ لڑائی میں مزید 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ اسرائیلی بمباری سے اب تک 20 ہزار 977 شہید، 54 ہزار 536 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس نے کہا حملے اسرائیل روکے تو یرغمالی رہا کر دیں گے۔ القسام بریگیڈ ترجمان نے بتایا 4 روز میں 48 اسرائیلی فوجی ہلاک، 35 گاڑیاں تباہ کر دیں۔ غزہ سے واپس آنے والا صہیونی فوجی انفکیشن سے ہلاک ہو گیا۔ حکام نے خطرہ ظاہر کیا یہ فنگل انفیکشن دیگر اسرائیلیوں میں پھیل سکتا ہے۔امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے ازخود ویزا اجراء روکنے کا فیصلہ کیا۔ ترجمان اسرائیلی حکومت نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے ازخود ویزا اجراء کو روکیں گے۔ اقوام متحدہ کے ہر اہلکار کی جانچ پڑتال کے بعد ویزے جاری ہوں گے۔ اقوام متحدہ کا ادارہ حماس کی مذمت میں ناکام رہا۔ اقوام متحدہ حماس کی انسانی ڈھال کی حکمت عملی میں شراکت دار ہے۔ اسرائیلی قومی سلامتی مشیر بین گیور نے جیل کمشنر کو عہدے سے ہٹا دیا۔  بین گیور نے کہا ہے کہ جیل کمشنر کٹی پیری کا رویہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بہت نرم ہے۔

ای پیپر دی نیشن