اسلام آباد (عترت جعفری) گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب میں جہاں ایک طرف دس نکاتی منشور کا اعلان کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ واضح پیغام دیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے الیکشن جیتنے کی صورت میں بلاول بھٹو زرداری ملک کے وزیراعظم ہوں گے۔ اس پیغام کی مختلف توجیہات کی جا سکتی ہیں، پہلی یہی ہے کہ چند روز قبل زرداری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں وزارت عظمی کے امیدوار ہوں گے، کیا بلاول بھٹو زرداری کیا اپنے والد کو پیغام دے رہے تھے، یہ زیادہ قرین قیاس نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری کے خطابات کی تیاری کے پیچھے پارٹی جہاں دیدہ رہنما ہیں، جو مختلف نکات تجویز کرتے ہیں، بلاول بھٹو کا پیغام پارٹی سے کہیں زیادہ باہر کے فیصلہ کن بااثر افراد کے لیے تھا، بلاول بھٹو کے اعلان کے مطابق اگر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں قرارداد آتی ہے اور پارٹی سے توثیق کر دیتی ہے تو اس کو تبدیل کرنا ممکن نہیں رہے گا۔ بلاول بھٹو کے اعلانات کے لیے معیشت کے ’’جمپ سٹارٹ ‘‘کی ضرورت ہوگی۔ اہداف اتنے آسان نہیں ہے، ملک کا ریونیو 6.9 ٹریلین روپے ہے اور اس مالی سال میں جو ملک نے قرضے واپس کرنے ہیں ان کا حجم 7.3 روپے ٹریلین روپے ہے، اس صورتحال میں لاکھوں گھروں کی تعمیر، تنخواہیں دگنا کرنے، 300 یونٹ بجلی فری دینے جیسے اعلانات کو اگرچہ پورا کرنا ناممکن نہیں تاہم آسان نہیں ہو گا۔
بلاول بھٹو کا 10نکاتی ایجنڈا، معیشت کے ’’جمپ سٹارٹ ‘‘کی ضرورت ہو گی
Dec 28, 2023