لاہور+اسلام آباد+راولپنڈی ،ملتان (وقائع نگار+ خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) مریم نواز ، بلاول بھٹو زرداری اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کر دیئے گئے ۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کیلئے کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 242 سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان کردیا۔ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ این اے 242 منی پاکستان ہے، اگر مسلم لیگ ن ہم سے اس سیٹ پر مقابلہ کرنا چاہتی ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں، ہم این اے 242 سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کے خلاف سرگودھا کے حلقہ پی پی 80 میں کاغذات نامزدگی پرریٹرننگ آفیسر شاہ پورکو وکلاء علی حسن اور مہر طاہر نے اعتراض کی درخواست دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ ن کی امیدوار مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر دستخط اصلی نہ ہیں اور امیدوار مختلف مقدمات میں سزا یافتہ اور آئین کی آرٹیکل 62/63 پر پورا نہیں اترتیں اورانکے ظاہر شدہ اثاثے بھی غلط ہیں، اس لئے کاغذات جانچ پڑتال کر کے خارج کئے جائیں۔ انہوں نے اثاثے بھی چھپائے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے لاہور این اے 127 سے کاغذات نامزدگی پراعتراض شہری محمد ایاز نے اٹھائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بلاول بھٹو نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز سے وابستگی ظاہر کی ، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، ایک شخص ایک وقت میں ایک جماعت کا رکن ہوسکتا ہے لہٰذا یہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے ۔دوسری طرف لاہور کا حلقہ این اے 122میں بانی پی ٹی آئی کے کاغذات پراعتراض مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں نصیر کی جانب سے دائر کیا گیا۔اعتراض میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، لہٰذا وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں۔ تاہم ملتان این اے 149 سے سینئر سیاستداں جاوید ہاشمی کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کر لیے گئے۔اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کی این اے 47 اور این اے 48 ، شعیب شاہین کی این اے 48 ، زبیر فاروق کی این اے 46 ، حفیظ رحمان این اے 46 جبکہ جمشید مغل این اے 46 سے کاغذاتِ کی جانچ پڑتال اور سکرونتی کی گئی، ریٹرننگ آفیسرز تیس دسمبر کو فیصلہ سنائیں گے۔ امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کے این اے 50 اٹک اور این اے 160 منچن آباد سے کاغذات نامزدفی منظور کر لئے گئے ہیں ۔لاہور سمیت وسطی پنجاب سے پیپلز پارٹی کی جنرل،خواتین و اقلیتی نشستوں پر متعدد رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حنا ربانی کھر، ثمینہ گھرکی، نتاشا دولتانہ، نیلم جبار، شگفتہ چودھری، ملائکہ رضا ۔ پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر شازیہ عابد، نیلم جبار، نرگس فیض ملک، لبنی طارق، سونیا خان، شاہدہ جبیں، نایاب گوہر اور گوہر جمال شامل ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر ایڈون سہوترا، جاوید رضا ریمنڈ، سارہ سموئیل کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے ہیں۔ جنرل نشستوں پر پی پی166اور این اے 125سے رانا جمیل منج، پی پی 165سر رانا دلشاد، 159سے سید عمر شریف بخاری، این اے 90سے عزیز الرحمن، این اے 118 اور پی پی 147سے عامر نصیر بٹ، این اے 123رانا ضیا الحق، پی پی97 سے فخر النساء، پی پی161سے اسلم گل، فیصل میر، خرم پرویز، خلیل کامران، پی پی157سعود طاہر، پی پی76سے محمد نواز، پی پی49 اسلم زوار سلہری، پی پی191سے جہانزیب احمد، پی پی162سے نادیہ شاہ، پی پی169سے سردار اکرم ایڈووکیٹ کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جنابِ جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے میجر طاہر صادق کے تجویز تائید کنندگان اور سپورٹرز کے مبینہ اغوا اور حراست کی بابت ڈی پی او اٹک کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے کر مسترد کردی اور آئی پنجاب سے تین دن کے اندر رپورٹ طلب کرلی۔ ڈی پی اٹک نے عدالت میں رپورٹ داخل کی جس میں مغویان کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا گیا۔ راولپنڈی میںاستحکام پاکستان پارٹی کے رہنما غلام سرور خان کے این اے 53، اعجاز الحق کے این اے 55 اور استحکام پاکستان پارٹی سے تعلق رکھنے والے شرجیل میر کے این اے 56 سے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظور کرلئے گئے جبکہ این اے53اور پی پی10سے نعیم اعجاز اور پی پی15سے ن لیگی رہنما اسامہ چوہدری کے کاغذات نامزدگی بھی جانچ پڑتال کے بعد منظور ہو گئے۔این اے56سے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی آج جمعرات جبکہ این اے53سے چوہدری نثار علی خان ریٹرننگ افسران کے روبرو پیش ہوں گے۔