لیبیا میں جاری عوامی احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا ہے جبکہ صدر معمر قذافی کے آبائی شہر ادبیہ میںبھی صورتحال کنٹرول سے باہر ہوگئی ہے۔مظاہرین نے اسلحہ ڈپو پر قبضے کرلیا اورشہر کی اہم شاہراہیں بند کردیں۔ یہاں جنگی طیاروں کی پروازیں مسلسل جاری ہیں۔ بن غازی میں متوازی حکومت نے کام شروع کردیاہے۔ادھرروس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نےکہاہے کہ عالمی طاقتیں لیبیا پر اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے پر توجہ دیں۔جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ معمر قذافی کے مستعفی ہونے تک لیبیا پر سیاسی اور معاشی دباؤ جاری رہے گا۔