یمن کے دارالحکومت صنعاء اور دیگرشہروں میں چوبیس مظاہرین کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے صدر علی عبداللہ صالح کے استعفے اور سماجی اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک ہونے والے مظاہروں میں لاکھوں افراد شریک ہوئے ہیں۔ صنعا میں صدر کی حمایت میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں انارکی نہیں چاہتے۔ دوسری طرف القاعدہ کے خلاف جنگ میں امریکہ کے مضبوط اتحادی صدرعلی عبداللہ صالح اپنے ہی اٹھادی کے خلاف پھٹ پڑے ان کا کہنا ہے کہ صنعاء میں امریکی سفارتخانہ مظاہرین کو ہدایت جاری کر رہا ہے اور انہیں احتجاج پر اکسایا جا رہا ہے۔