سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکلاء تحریک کی خاطر قومی اسمبلی کی نشست چھوڑی اور سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں نہ جانے کی قسم کھائی تھی۔ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کے حوالے سے اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نے نرگس سیٹھی کو بطورگواہ طلب کرتے ہوئے انہیں جرح کی اجازت دی ہے۔ بابراعوان اور مسعود چشتی کو طلب کیے بغیر دستاویزات ثابت ہوسکیں توانہیں اعتراض نہیں۔ آج چھریاں،چاقو تیز کرکے آنے والوں کو مایوسی ہوئی ہوگی۔ اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ استغاثہ نے گواہان نہ بلا کر انہیں اور وزیراعظم کو جرح سے محروم رکھا۔ تمام شہادتیں مکمل ہونے کے بعد ہی وزیراعظم کا تحریری یا تقریری بیان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم کی بریت کے حوالے سے پراعتماد ہیں۔