ڈرون حملوں میں عام شہری بھی جاں بحق ہوئے: امریکی میڈیا2010ءکے بعد ڈرون حملوں میں 56شہری نشانہ بنے، 17مارچ کو 38مارے گئے

واشنگٹن (آئی این پی) پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں سے شہریوں کے جاں بحق ہونے کے نئے شواہد منظر عام پر آ گئے، 2010ءکے بعد 10اہم ڈرون حملوں میں 56شہری نشانہ بنے۔ امریکی خبررساں ادارے کی جائزہ رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں کے نتیجے میں 194افراد مارے گئے۔ جس سے 38افراد 17مارچ 2011ءکو ہونے والے ڈرون حملے میں جاں بحق ہوئے۔ 14اگست 2010ءمیں ہونے والے ڈرون حملے میں دس سالہ بچے سمیت سات شہری مارے گئے تھے جبکہ اتنی ہی تعداد میں طالبان نشانہ بنے۔ 22اپریل 2011ءکو 25افراد مارے گئے جن میں تین بچے اور دو خواتین بھی شامل تھے۔ اینگلو امریکن قانونی ادارے نے سی آئی اے کے ڈرون حملوں میں مارے گئے شہریوں کے اہلخانہ کے 18افراد کے حلفیہ بیانات کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔
ڈرون

ای پیپر دی نیشن